کراچی : وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر آنکھ بند کرکے دستخط نہیں کریں گے، منی بجٹ میں 90 فیصد ایسے اقدامات ہیں، جن سے سرمایہ کاری کو فروغ ملےگا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا یوریا پر سبسڈی ختم کرکے زرعی تحقیق کے لیے فنڈز دیں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر آنکھ بند کرکے دستخط نہیں کریں گے۔
[bs-quote quote=”منی بجٹ میں 90 فیصد ایسے اقدامات ہیں، جن سے سرمایہ کاری کو فروغ ملےگا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ”][/bs-quote]
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی سیکیورٹی کی بنیاد پر بنی ہے، سابقہ حکومتوں نے الیکشن لڑنے کے لیے قومی خزانے کواستعمال کیا، منی بجٹ میں 90 فیصد ایسے اقدامات ہیں، جن سے سرمایہ کاری کو فروغ ملےگا۔
اس سے قبل تاجروں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا تھا نیافنانس بل23 تاریخ کوپیش کیاجائےگا، نئے فنانس بل میں کاروبار کی آسانی کے لئے اقدامات کئے جائیں گے جبکہ حکومتی فیصلوں میں غریب طبقے کو مدنظر رکھاگیا ہے۔
مزید پڑھیں : منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا‘ اسد عمر
اسد عمر کا کہنا تھا کہ خطے میں امن وامان وزیر اعظم کا ویژن ہے، دوست ممالک سے تاریخی سپورٹ ملی، نئے فنانس بل میں اسٹاک مارکیٹ کیلئے خوش خبری ہوگی۔
وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ معیشت کوخارجہ پالیسی کا بنیادی حصہ بنایا ہے، ترکی کے ساتھ اسٹریجک معاہدہ ہوچکا۔ایران اور افغانستان سے بھی ایسےہی تعلقات چاہتے ہیں جبکہ بھارت کی جانب بھی ہاتھ بڑھایا مگر افسوس ان کی جانب سے مثبت جواب نہیں آیا۔
ا ن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بچت اورسرمایہ کاری کارحجان دنیا کے مقابلے بہت کم ہے، ایسے اقدامات کوماضی میں نہیں دیکھا گیا اس وجہ سے معیشت کونقصان پہنچا، ایسی وجوہات سے ہی گزشتہ سال پاکستان کا تجارتی خسارہ خطرناک حد تک پہنچا۔