اسلام آباد : وفاقی وزیراسد عمر نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے استعفوں کے بیان پر مجھے ڈر تھا کہ وزیر اعظم ہنستے ہنستے کرسی سے نہ گر جائیں۔
سماجی رابطے ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ جب مولانا فضل الرحمان نے انتہائی سنجیدہ چہرے کے ساتھ مطالبہ کیا کہ 31 جنوری تک حکومت مستعفی ہو جائے تو مجھے ڈر لگا کے اگر وزیر اعظم ٹیلی ویژن دیکھ رہے ہوں گے تو کہیں ہنستے ہنستے کرسی سے نا گر جائیں۔
جب مولانا نے انتہائی سنجیدہ چہرے کے ساتھ مطالبہ کیا کے 31 جنوری تک حکومت مستعفی ہو جائے تو مجھے ڈر لگا کے اگر @ImranKhanPTI ٹیلی-ویژن دیکھ رہے ہوں تو کہیں ہنستے ہنستے کرسی سے نا گر جائیں
— Asad Umar (@Asad_Umar) December 14, 2020
اس حوالے سے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراسد عمر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا اعلان غیرسنجیدہ ہے، اگر وہ استعفے دینا ہی چاہتے ہیں تو وہ براہ راست اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس جمع کروائیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کا مینار پاکستان جلسہ بری طرح ناکام ہوا تو یہ لوگ پریشان ہوگئے، پی ڈی ایم کا بیانیہ ملک اور قوم کے لیے نقصان دہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی سندھ میں حکومت ہے وہ اس نظام کا حصہ ہے، مریم کی سوچ میں فرق ہے، اسی لیے بلاول شہباز شریف سے ملنے جارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم اپوزیشن کےخلاف طاقت کا استعمال کرنا نہیں چاہتے، اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کا بیانیہ ملکی سلامتی اور پوری قوم کے لیے نقصان کا باعث ہے۔