اشتہار

پاکستان کا الیکشن کی طرف جانا حقیقی آزادی کی طرف پہلا قدم ہوگا، اسد عمر

اشتہار

حیرت انگیز

پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ جیسے ہی پاکستان الیکشن کی طرف جائے گا تو وہ حقیقی آزادی کی جانب پہلا قدم ہوگا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری جنرل اسد عمر نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ اس ہفتے کے آخر تک پنجاب اور الگے ہفتے کے پی الیکشن کی تاریخ آجائے گی۔ جیسے ہی پاکستان الیکشن کی طرف جائے گا تو یہ حقیقی آزادی کی طرف پہلا قدم ہوگا۔

ملک کے ہر طبقے کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان تاریخ ساز وقت سے گزر رہا ہے اور وہ مستقبل میں کس قسم کا ہوگا اس کی جنگ لڑ رہا ہے۔ ملک پر اس وقت کچھ سیاسی جماعتیں اور خودغرض ٹولہ قابض ہے۔ یہ جتنی مرضی کرلیں لیکن عوام جو فیصلہ کرچکی ہے وہ اب اسے روک نہیں سکتے۔

- Advertisement -

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ 22 کروڑعوام اب پرانی تنخواہ پر نوکری کرنے کو تیار نہیں۔ یہ جنگ کسی سیاسی جماعت یا فرد کی نہیں سب کی ہے۔ ہر طبقے کو اس جدوجہد میں شامل ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ جنگ پاکستانی عوام نے جیتنی ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ آپ کھلم کھلا آئین توڑنےکی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ 90 دن میں الیکشن نہ کرا کرآرٹیکل 6 کے مرتکب نہ ہوں۔ الیکشن نہ ہونے کی وجہ سے معاشی صورتحال خراب ہے۔ آئین توڑنے کی باتیں چھوڑ دیں اور نئے الیکشن کیلیے میدان میں آئیں۔ جو سیاسی خرابی پیدا ہوئی وہ سیاسی معاملات ٹھیک کیے بغیر نہیں ٹھیک ہوسکتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پورا دفتر چیک کرا لیا اے پی سی کا کوئی دعوت نامہ نہیں آیا۔ تحریک انصاف کی لیڈر شپ پر دہشتگردی کے پرچے کاٹے ہوئے ہیں۔ کیا جسے آپ دہشتگرد کہتے ہیں اے پی سی میں بلا کر ان سے پوچھیں گے کہ دہشتگردی کیسے روکی جا سکتی ہے۔ ایک دہشتگرد خاص طور پر کے پی میں دہشت گردی میں ملوث ہیں۔ دوسرے وہ ہیں جو آئین اور قانون توڑ رہے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا وفد پاکستان میں ہے مذاکرات چل رہے ہیں، جس طرح جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے اسی طرح معاملات چل رہے ہیں۔ تاریخ کی بدترین مہنگائی سے گزر رہے ہیں، لاکھوں کاروبار تباہ ہو چکے۔ جب معاملات ان کے ہاتھ سے نکلنا شروع ہو گئے تو کہتے ہیں عمران خان کا معاہدہ تھا۔ اگر عمران خان کا معاہدہ تھا تو آپ کس سے معاہدہ کر رہے ہیں۔ قوم کو بے وقوف بنانا چھوڑ دیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں