اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ ہم اداروں کو غیر سیاسی کریں گے، بزنس مین مائنڈز سے چلوائیں گے، ادارے سرکاری بابوؤں کے ہاتھوں میں رہتے ہوئے ٹھیک نہیں ہوں گے، ہم اسٹیل میل اور پی آئی اے کو ٹھیک کرکے دکھائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اسد عمر نے کہا کہ پاکستان قرض کی دلدل میں ڈوب رہا ہے، بیرونی قرضے بڑھ رہے ہیں، حکومتی پالیسیوں سے صنعتیں عالمی منڈی سے مقابلے کے قابل نہیں، عوام پر ٹیکس کا بوجھ بہت ڈالا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں سب مہنگی بجلی و گیس پاکستانی صنعت کاروں کو مل رہی ہے، مہنگی بجلی و گیس کی وجہ سے صنعت کار باہر مقابلے نہیں کرپاتے، اسٹیل مل دو سال سے بند پڑی ہے، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا لوڈ شیڈںگ ختم ہوگئی، مئی آتے ہی عوام کو پتہ چل گیا کہ کتنی لوڈشیڈنگ ختم ہوئی۔
اسد عمر نے کہا کہ پرائم منسٹر ہوم اسکیم کے تحت 50 لاکھ گھر بنائیں گے، اسکیم کے تحت گھر حکومت نہیں پرائیویٹ پارٹنر شپ سے بنائیں گے، ہم سیاحت کے شعبے کو فروغ دیں گے اس سے بے روزگاری کم ہوگی، ہم ایف بی آر میں اصلاحات کئے بغیر نہیں چل سکتے یہ ناگزیر ہیں، ایک باصلاحیت چیئرمین ایف بی آر لائیں گے۔
تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ گردشی قرضے آج ایک ہزار ارب تک پہنچ گئے ہیں، تحریک انصاف ماحولیات سے متعلق پالیسی پر کام کررہی ہے، ہائیڈل اور سولر ذرائع سے بجلی پیداوار کے منصوبے بنائیں گے، 147 رینک پر چلے گئے ، ہم پاکستان کو 100 سے نیچے لائیں گے۔
اسد عمر نے کہا کہ سی پیک پاکستان کے لیے ضروری ہے، عوام مستفید ہوں گے، سی پیک کو ایسے فیز میں لے جائیں گے کہ عوام کے لیے نوکریاں پیدا ہوں، سی پیک ابھی گیم چینجر نہیں لیکن بہت جلد بن جائے گا، سی پیک پر ابھی صرف انفرااسٹرکچر پر زور دیا جارہا ہے، سی پیک منصوبوں کو خصوصی معیشت کی بہتری کے لیے استعمال کریں گے۔