جمعہ, فروری 7, 2025
اشتہار

عمران ریاض کا قصور صرف اتنا ہے کہ اس نے سوال پوچھے تھے، اسد عمر

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری اسد عمر کا کہنا ہے کہ عمران ریاض کا قصور صرف اتنا ہے اس نے سوال پوچھے تھے، طاقت کا استعمال کرکے آواز دبانے کی کوشش ہورہی ہے۔

صحافی عمران ریاض کی گرفتاری کیخلاف اسلام آباد پریس کلب کے باہر ہونے والے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا کہ آج کروڑوں محب وطن ایک اضطراب میں ہیں، موجودہ حکومت کو سمجھ نہیں آرہی ملک کو کس طرف لے جایا جارہا ہے، یہ وہ لوگ نہیں جو پاکستان کی سالمیت کیخلاف بات کرتے ہیں، یہ وہ ہیں جنہوں نے پاکستان کی جنگ لڑی ہے۔

اسدعمر نے کہا کہ آج محب وطن صحافیوں کیخلاف ایف آئی آر کٹ رہی ہیں، آج کا پاکستان مختلف ہے، اٹک جیل سے عمران ریاض کی تصویر آئی چہرے پر اطمینان تھا، اسے پتہ ہے کہ وہ سچ بول رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف پاکستان کا وزیردفاع خواجہ آصف ہے جس نے اسمبلی میں فوج کیخلاف باتیں کی تھیں، اور ایک آصف زرداری ہے جو فوج کو دھمکیاں دیتا تھا ان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی اور دوسری طرف عمران ریاض ہے جسے سوال پوچھنے پر گرفتار کرلیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ عمران ریاض کا قصور صرف اتنا ہے اس نے سوال پوچھے تھے، عمران ریاض سوال پوچھتا ہے جس کا دل قوم کےلیے دھڑکتا ہے، عمران ریاض کی گرفتاری پر عوام میں شدید غصہ ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ آج پھر کہتا ہوں اس ملک کو خطرناک موڑ کی طرف لے جارہے ہیں، جن کی آوازیں بند کرنے کی کوشش کررہے ہیں یہ پاکستان کی آواز ہیں، یہ صرف عمران ریاض، ارشد شریف نہیں بلکہ عام پاکستانیوں کی آواز ہے، ایسی آوازوں کو بند نہیں کرنے دیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ دہشت گردی، طاقت کا استعمال کرکے آواز دبانے کی کوشش ہورہی ہے، خدشہ ہے کہیں محب وطن طبقے کو بیزار نہ کردیں، ہمیں ڈر اور خوف ہے کہیں نئی نسل بدزن نہ ہوجائے۔

اسدعمر نے کہا کہ حلیم عادل شیخ کو رات کی تاریکی میں حراست میں لیا گیا، رات کے ساڑھے 3 بجے سادہ لباس افراد نے حلیم عادل کو اغوا کیا، ریاست  میں آئین اور قانون نظر نہیں آرہا، دہشت گردی نظر آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کیلئے جو خطرات پیدا کیے جارہے ہیں شاید ہم بھی اسے سنبھال نہ سکیں، آج پھر کہتا ہوں ابھی بھی وقت ہے ہوش کے ناخن لیں، پاکستان کے آئین کا تقدس پامال کیا تو نقصان آپ کا ہوگا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں