بھارت میں مسجد کے سامنے موجود وقف زمین پر پولیس چوکی بنانے پر مسلم رہنما اسدالدین اویسی نے ایک جراتمندانہ اقدام کیا ہے۔
سنبھل میں جامع مسجد کے سروے کے بعد تنازع شروع ہوا تھا جو طول پکڑ رہا ہے، اسدالدین اویسی نے اس زمین سے متعلق کاغذات پیش کیے اور اپنا موقف بڑے مضبوط انداز میں پیش کیا، اترپردیش حکومت نے تنازع کے بعد جامع مسجد کے قریب ایک پولیس اسٹیشن کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے۔
کئی سیاسی لیڈران نے اس اقدام پر سخت ردعمل دیا ہے، آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے اس پر ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اسد الدین اویسی نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور یوگی سنبھل میں امن و امان قائم ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے،یوگی اور مودی اس کے ذمہ دار ہیں۔
شعلہ بیان مسلم رہنما نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’سنبھل کی جامع مسجد کے قریب جو پولیس چوکی بنائی جا رہی ہے وہ وقف کی زمین پر ہے، جیسا کہ ریکارڈ میں درج ہے‘‘۔
انھوں نے لکھا کہ ’اس کے علاوہ قدیم یادگاروں کے قانون کے تحت محفوظ یادگاروں کے قریب تعمیراتی کام ممنوع ہے، نریندر مودی اور یوگی آدتیہ ناتھ سنبھل میں خطرناک ماحول بنانے کے ذمہ دار ہیں‘۔
ایک دوسرے پوسٹ میں اویسی نے کچھ دستاوایزات کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’یہ وقف نمبر 39-اے مراد آباد ہے، یہ اس زمین کا وقف نامہ ہے جس پر پولیس چوکی بنائی جا رہی ہے۔ اتر پردیش حکومت کو قانون کا کوئی احترام نہیں ہے۔‘‘