تازہ ترین

حسن نواز اور حسین نواز تین بڑے مقدمات میں بری

اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیرِاعظم میاں...

سوشل میڈیا پر مذہبی و لسانی منافرت پھیلانے والے 462 اکاؤنٹس بند

اسلام آباد : سوشل میڈیا پر مذہبی اور لسانی...

قوم دہشتگردی کے خاتمے تک پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ...

ایشیا کپ 2018: بھارت کے ہاتھوں‌ پاکستان کو شکست، سرفراز کا اعتراف

دبئی: ایشیا کپ 2018 کے پانچویں میچ میں بھارت نے پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر فتح اپنے نام کرلی۔ کپتان سرفراز نے خراب کارکردگی کا اعتراف کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق ایشیا کپ کے پانچویں اور اہم میچ میں دو بڑی حریف ٹیمیں پاکستان اور بھارت دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ایک دوسرے کے مدمقابل تھیں، چیمپئنز ٹرافی کے بعد دونوں ٹیمیں آج پہلی مرتبہ میدان اتری تھیں۔

پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 43.1 اوور میں 162 رنز بنائے اور اُس کے تمام کھلاڑی آؤٹ ہوئے، بھارت کو جیت کے لیے 163 رنز کا آسان ہدف ملا تھا جسے دو وکٹوں نے نقصان پر انہوں نے پورا کرلیا۔

بھارت اننگز خلاصہ

ہدف کے تعاقب میں بھارت کی جانب سے اننگز کا آغاز کپتان روہت شرما اور شیکر دھون نے کیا، بھارت کو اچھی اوپننگ ملی اور دونوں بلے بازوں نے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا۔

بھارت کی پہلی وکٹ 86 کے مجموعی اسکور پر گری، آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی کپتان روہت شرما تھے جنہوں نے 39 گیندوں پر 3 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 52 رنز بنائے۔

شیکھر دھون 104 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہونے والے دوسرے کھلاڑی تھے انہوں نے 54 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 1 چھکے اور 6 چوکوں کی مدد سے 46 رنز بنائے۔

بھارتی بلے بازوں کی عمدہ بیٹنگ کے باعث مخالف ٹیم شروع سے ہی کھیل پر حاوی رہی اور بلے باز موقع ملتے ہی گیند کو باؤنڈری کے پار پہنچاتے رہے، شرما الیون نے 29 اوور میں 164 رنز بنا کر فتح اپنے نام کی۔ پاکستانی باؤلر فہیم اشرف اور شاداب خان نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

سرفراز احمد کا اعتراف

کپتان سرفراز احمد نے شکست کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میچ میں بیٹنگ خراب کی، اگلے میچز میں بیٹنگ کو بہتر کریں گے اور کوشش ہوگی کہ دوبارہ غلطی نہ دہرائیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ شکست ٹیم کو جگانے اور کارکردگی بہتر بنانے کے لیے کافی ہے، آئندہ میچوں میں اچھی کارکردگی دکھائیں گے، اگر آج کے میچ میں جلد وکٹیں نہیں گرتیں تو صورتحال مختلف ہوسکتی تھی۔

سرفراز کا مزید کہنا تھا کہ ابتدائی 5 اوورز میں 2 وکٹیں گرنے سے بہت نقصان ہوا، جلد وکٹیں گرنے کی وجہ سے پارٹنر شپ نہیں بن سکی۔

بھارت اننگز تفصیل

اٹھارویں اور انیسویں اوور میں چار رنز بن سکے جس کے بعد مجموعی اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 118 تک پہنچا۔

سترہویں اوور میں ایک چھکے کی مدد سے 8 رنز ملے جس کے بعد بھارت کی پوزیشن مزید مستحکم ہوئی۔

سولہویں اوور میں شیکھر دھون 46 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، اوور اختتام پر بھارت کا مجموعی اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 104 تک پہنچا۔

پندرہویں اوور میں بھارت کا مجموعی اسکور 98 تک پہنچا۔

تیرہویں اوور میں روہت شرما نے اپنی نصف سنچری مکمل کی تو وہ شاداب کی اگلی ہی گیند پر آؤٹ ہوکر پویلین لوٹے، یوں بھارت کی پہلی وکٹ 86 کے مجموعی اسکور پر گری۔

بارہویں اوور میں ایک چھکے اور چوکے کی مدد سے 13 رنز بنے۔

گیارہویں اوور میں 8 رنز کا اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی اسکور 66 تک پہنچا۔

دسواں اوور فہیم اشرف نے کیا جس کے اختتام پر بھارت کا مجموعی اسکور 58 تک پہنچا۔

نویں اوور میں بھارتی ٹیم ایک چوکے کی مدد سے 6 رن بنانے میں کامیاب رہی جس کے بعد مجموعی اسکور 52 تک پہنچا۔

آٹھواں اوور بھارتی ٹیم کے لیے اچھا ثابت ہوا، دو چھکوں ، ایک چوکے کی مدد سے مجموعی اسکور میں 19 رنز کا اضافہ ہوا جس کے بعد اسکور 46 تک پہنچا گیا۔

ساتویں اوور میں دو چوکوں کی مدد سے بھارت کی ٹیم نے 10 رنز حاصل کیے جس کے بعد مجموعی اسکور 27 تک پہنچا۔

چھٹے اوور میں صرف 2 رنز بن سکے جس کے بعد بھارت کا مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 17 تک پہنچا۔

بھارتی ٹیم پانچویں اوور میں کوئی رن حاصل نہ کرسکی

چوتھے اوور میں صرف ایک رن کا اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی اسکور 15 تک پہنچا۔

تیسرے اوور میں ایک چوکے اور تین رنز بنے جس کے بعد بھارت کا مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 14 تک پہنچا۔

دوسرا اوور عثمان شنوری: پانچ رن اضافے کے بعد مجموعی اسکور 7 تک پہنچا۔

بھارت کی جانب سے اوپننگ کے لیے روہت شرما اور شیکھر دھون میدان میں آئے، پہلے اوور میں صرف 2 رنز بن سکے۔

پاکستان کی اننگز خلاصہ

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر بھارت کے خلاف پہلے بیٹنگ کا اعلان کیا۔ قومی کرکٹ ٹیم کو اچھی اوپننگ نہ مل سکی اور  تین کے مجموعی اسکور پر 2 کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔

شعیب ملک اور بابر اعظم نے ٹیم کو سہارا دیا اور 85 رنز کی شراکت داری قائم کی البتہ بائیسویں اوور میں 47 کے انفرادی اسکور پر بابر اعظم آؤٹ ہوکر پویلین روانہ ہوئے، نئے آنے والے بیٹسمین سرفراز بھی صرف 6 رنز بنا سکے۔

بعد ازاں چھبیسویں اوور میں شعیب ملک 43 کے انفرادی اور 100 کے مجموعی اسکور پر رن آؤٹ ہوکر پویلین روانہ ہوئے اُس کے بعد پاکستان کا کوئی کھلاڑی زیادہ دیر تک وکٹ پر ٹک نہیں سکا۔

بابر اعظم 47 ، شعیب ملک 43 رنز بناکر نمایاں بلے باز رہے جبکہ بھونیشور کمار اور کیدار جادیو تین تین وکٹیں لے کر بھارت کے نمایاں باؤلر رہے۔

پاکستانی ٹیم مقررہ اوورز بھی نہ کھیل سکی، 43ویں اوور کی پہلی گیند پر پاکستان کے آخری بیٹسمین عثمان شنواری آؤٹ ہوئے، پاکستان نے 162 رنز بنائے اور مخالف ٹیم کو جیت کے لیے 163 رنز کا ہدف دیا۔

مکمل اسکور کارڈ

وکٹیں گرنے کی ترتیب اور باؤلرز کی کارکردگی

اننگز تفصیل

چوالیسویں اوور کی پہلی گیند پر عثمان شنواری آؤٹ ہوئے یوں پاکستان کی اننگز کا اختتام 162 کے مجموعی اسکور پر ہوا۔

43ویں اوور کی پہلی بال پر نئے آنے والے بیٹسمین حسن علی 1 رن بنا کر پویلین لوٹے،

بیالسویں اوور کی پہلی گیند پر فہیم اشرف 21 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے، اختتام پر مجموعی اسکور 8 وکٹوں کے نقصان پر 160 تک پہنچا۔

اکتالسیوں اوور میں صرف ایک رن کا اضافہ ہوسکا جس کے بعد مجموعی اسکور 158 تک پہنچا۔

چالیسویں اوور میں ایک چوکے کی مدد سے 6 رنز کا اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی اسکور 157 تک پہنچا۔

39ویں اوور میں تین رنز اضافے کے بعد ٹیم کا مجموعی اسکور 7 وکٹوں کے نقصان پر 141 تک پہنچا۔

38واں اوور: 7 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 148 تک پہنچا

37ویں اوور میں 3 رنز حاصل ہوئے

36ویں اوور  میں تین رنز حاصل ہوئے

35ویں اوور میں چار رنز کا اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی اسکور 134/7 تک پہنچا۔

34ویں اوور میں 9 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 7 وکٹوں کے نقصان پر 130 تک پہنچا۔

33ویں اوور میں شاداب خان 8 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے، اوور اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور سات وکٹوں کے نقصان پر 121 تک پہنچا۔

32 اوورز 119 رنز چھ آؤٹ

اکیتسویں اوور میں چار رنز کا اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی اسکور چھ وکٹوں کے نقصان پر 117 تک پہنچا۔

تیسویں اوور میں صرف دو رنز حاصل ہوئے

انیتسویں اوور کی پہلی گیند پر آصف علی وکٹ کے پیچھے کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوکر 9 کے انفرادی اسکور پر پویلین روانہ ہوئے،

اٹھائیسویں اوور میں آصف علی نے ایک چھکا مارا جس کے بعد مجموعی اسکور  پانچ وکٹوں کے نقصان پر109 تک پہنچا۔

ستائیسواں اوور پاکستان کے لیے اچھا ثابت نہ ہوا کیونکہ آخری گیند پر رن لینے کی کوشش میں شعیب ملک 43 کے انفرادی اسکور پر رن آؤٹ ہوئے۔

چھبیسویں اوور میں صرف ایک رن بن سکا، اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 97/4 تک پہنچا۔

25واں اوور ٹیم کے لیے اچھا ثابت نہیں ہوا کیونکہ نئے آنے والے کھلاڑی اور کپتان سرفراز احمد کیچ آؤٹ ہوکر پویلین روانہ ہوئے، اُن کا منیش پانڈے نے باؤنڈری لائن کے قریب شاندار کیچ لیا۔ اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 96 تک پہنچا۔

24 واں اوور: 6 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 93 تک پہنچا، ایک موقع پر شعیب ملک نے اڑتا ہوا شارٹ کھیلا مگر بھارتی فیلڈر کیچ لینے میں ناکام رہا۔

23ویں اوور میں صرف ایک رن کا اضافہ ہوسکا۔

بائیسواں اوور:  پاکستانی ٹیم کے لیے اچھا ثابت نہیں ہوا کیونکہ ون ڈاؤن آنے والے بابر اعظم نصف سنچری سے تین رن کی دوری پر آؤٹ ہوکر پویلین روانہ ہوئے اور یوں 85 رنز کی اہم پارٹنر شپ اختتام کو پہنچی، انہوں نے 62 گیندوں پر 6 چوکوں کی مدد سے 47 رنز بنائے، اختتام پر ٹیم نے تین وکٹوں کے نقصان پر 86 تک پہنچا۔

اکیسواں اوور: پانچ رن اضافے کے بعد ٹیم کا مجموعی اسکور 85 تک پہنچا۔

بیسواں اوور: 4 رنز کے بعد مجموعی اسکور 80 تک پہنچا۔

انیسواں اوور: تین رنز کے بعد مجموعی اسکور 76 تک پہنچا۔

اٹھارواں اوور: پہلے بال پر چوکے اور سنگل کے بعد مجموعی اسکور 73 تک پہنچا۔

سترہواں اوور:ایک چوکے اور دو سنگل کے بعد مجموعی اسکور 73 تک پہنچا۔

سولہویں اوور میں تین رنز حاصل ہوئے جس کے بعد مجموعی اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 60 تک پہنچا، بابر اعظم 32 اور شعیب ملک 26 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے۔

پندرہویں اوور میں 2 رنز حاصل ہوئے

چودہویں اوور میں شعیب ملک نے تھرڈ مین پر شاندار چوکا مار ا ، 6 رنز آنے کے بعد اختتام پر اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 55 تک پہنچا۔

تیرہواں اوور پاکستانی ٹیم کے لیے اچھا ثابت ہوا، شعیب ملک نے اننگز کا پہلا چھکا مارا علاوہ ازیں دونوں کھلاڑیوں نے 4 سنگل رنز لیے، اختتام پر مجموعی اسکور 2 وکٹوں کے نقصان پر 49 تک پہنچا۔

بارہویں اوور میں دونوں بلے بازوں نے اچھا کھیل پیش کیا اور 7 رنز حاصل کیے جس کے بعد مجموعی اسکور 2 وکٹوں کے نقصان پر 39 تک پہنچ گیا۔

گیارہویں اوور میں 7 رنز حاصل ہوئے

دسویں اوور میں بھی بابر اعظم اور شعیب ملک نے محتاط انداز اختیار کیے رکھا اور مجموعی اسکور میں 2 رنز کا اضافہ کیا۔

نویں اوور میں صرف ایک رن بن سکا جس کے بعد مجموعی اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 23 تک پہنچا۔

8واں اوور: اس اوور میں صرف 2 رنز حاصل ہوئے۔

7 اوورز: 2 چوکوں کے بعد ٹیم کا مجموعی اسکور 20 تک پہنچا۔

چھٹے اوور میں شعیب ملک نے گیند کو باؤنڈری پار پھینک کر 4 رنز بنائے، اوور میں 8 رن حاصل ہوئے جس کے بعد مجموعی اسکور 2 وکٹوں کے نقصان پر 12 تک پہنچا۔

پاکستان کی جانب سے فخرزمان اور امام الحق نے اوپننگ کا آغاز کیا مگر قومی ٹیم کو ابتدا اچھی نہ مل سکی اور امام الحق 2 کے انفرادی اور مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوئے، پانچویں اوور کی پہلی گیند پر فخر زمان 9 گیندیں کھیلنے کے باوجود بغیر کھاتہ کھولے پویلین روانہ ہوئے، دونوں اوپنرز کو بھونیشور  کمار نے آؤٹ کیا۔

پاکستانی اسکواڈ کی کپتانی سرفراز احمد کررہے ہیں ، ٹیم میں فخر زمان، انعام الحق، بابر اعظم، شان مسعود، شعیب ملک، حارث سہیل، شاداب خان، محمد نواز، فہیم اشرف، حسن علی، جنید خان، عثمان خان، شاہین آفریدی، آصف علی اور محمد عامر شامل ہیں۔

بھارتی ٹیم کی قیادت روہت شرما کے ہاتھ میں ہے جب کہ ٹیم میں شیکھر دھون لوکیش راہل، امبتی رائیدو، منیش پانڈے ، کیدار جادو، ایم ایس دھونی، دنیش کارتھک، ہاردک پانڈے، کلدیپ یادو، یزویندرا، اکسر پٹیل، بھونیشور کمار، جسپریت ، شاردل ٹھاکر اور خلیل احمد شامل ہیں۔

پاکستان اور بھارت سنہ 2006 کے بعد اب دبئی میں ایک دوسرے کے مدمقابل آرہے ہیں ، دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کی تمام 25 ہزار نشستیں بک چکی ہیں۔

Comments

- Advertisement -