بدھ, جون 26, 2024
اشتہار

انڈین میڈیا کے منہ پر طمانچہ، ان فٹ بولر ایسا فٹ ہوا کہ بھارتی بیٹنگ کی بینڈ بجا دی

اشتہار

حیرت انگیز

پاک بھارت میچ سے قبل بھارتی میڈیا نے اسٹار قومی فاسٹ بولر شاہین شاہ کے ان فٹ ہونے کا پروپیگنڈا کیا جو ان کی ٹیم کے ہی گلے پڑ گیا۔

گزشتہ روز ایشیا کپ 2023 میں کھیلا گیا ایونٹ کا سب سے ہائی وولٹیج پاک بھارت ٹاکرا اگرچہ بارش کے باعث بغیر نتیجے کے ختم ہو گیا تاہم قومی ٹیم کے اسٹار فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے بھارت کی چار وکٹیں اڑا کر انڈین میڈیا کے اس جھوٹے پروپیگنڈے کی قلعی کھول دی جس میں وہ میچ سے قبل شاہین شاہ کے ان فٹ ہونے اور میچ نہ کھیلنے کی پیشگوئی کر رہے تھے۔

شاہین شاہ آفریدی نے اپنی برق رفتار بولنگ سے بھارتی بیٹنگ کو ایسا حواس باختہ کیا کہ پہلے کپتان روہت شرما کو صرف 11 رنز پر کلین بولڈ کیا پھر بھارتی بیٹنگ کی ریڑھ کی ہڈی کہلانے والے سابق کپتان ویرات کوہلی کی وکٹیں اڑا ڈالیں جو صرف 4 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔ اس وکٹ کے ساتھ شاہین شاہ دنیا کے وہ واحد بولر بن گئے جنہوں نے ایک ہی میچ میں روہت شرما اور ویرات کوہلی کو کلین بولڈ کیا۔

- Advertisement -

شاہین شاہ نے میچ میں صرف 35 رنز دے کر 4 اہم وکٹیں حاصل کیں جن میں رویندر جدیجہ اور ہاردیک پانڈیا بھی شامل ہیں۔ اسٹار فاسٹ بولر کی اسی شاندار کارکردگی کی بدولت بھارتی ٹیم 266 پر پویلین لوٹ گئی تھی لیکن بارش نے اسے یقینی شکست سے بچا لیا۔

واضح رہے کہ پاکستانی بولرز کا انڈین میڈیا پر ایسا خوف سوار ہوا تھا کہ پاک بھارت میچ سے قبل پڑوسی میڈیا نے شاہین شاہ کی فٹنس کے حوالے سے منفی پروپیگنڈا شروع کیا ہوا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ وہ ان فٹ ہونے کے باعث بھارت کے خلاف میچ نہیں کھیلیں گے۔

صرف اتنا ہی نہیں بلکہ بھارتی میڈیا نے تو شاہین شاہ کی جگہ قومی ٹیم میں جگہ لینے والے بولر کا نام بھی بتا دیا تھا اور کہا تھا کہ روایتی حریف کے خلاف شاہین کی جگہ وسیم جونیئر کو شامل کیا جائے گا۔ انڈین میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ شاہین آفریدی نیپال کے خلاف میچ کے دوران فٹنس مسائل سے دوچار ہوئے تھے اور اس میچ میں میڈیکل اسٹاف نے باؤنڈری لائن پر ان کی ٹریٹمنٹ کی تھی۔

Comments

اہم ترین

ریحان خان
ریحان خان
ریحان خان کو کوچہٌ صحافت میں 25 سال ہوچکے ہیں اور ا ن دنوں اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں۔ملکی سیاست، معاشرتی مسائل اور اسپورٹس پر اظہار خیال کرتے ہیں۔ قارئین اپنی رائے اور تجاویز کے لیے ای میل [email protected] پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

مزید خبریں