ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

اگلے 26 سالوں میں بزرگ افراد کی تعداد بڑھے گی یا کم ہوگی؟

اشتہار

حیرت انگیز

ایشیائی ترقیاتی بینک( اے ڈی بی) نے ایجنگ ویل ان ایشیا سے متعلق ایشین ڈیولپمنٹ پالیسی رپورٹ جاری کردی ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ترقی پذیر ایشیائی ممالک میں معمر افراد کو کم پنشن، صحت اور سماجی تنہائی کے چیلنجز کا سامنا ہے جب کہ ترقی پذیر ایشیائی ممالک عمر رسیدہ آبادی کے چیلنجز کے لیے تیار نہیں۔

اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق طویل عمریں خطے کی ترقی کی کامیابی کی عکاسی کرتی ہیں، بزرگ افراد کی فلاح و بہبود کیلئے جامع پالیسی اصلاحات کی ضرورت ہے۔

- Advertisement -

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ترقی پذیر ایشیا، پیسفک ممالک میں بزرگ افراد تیزی سے بڑھ رہے ہیں، اگلے 26 سالوں میں بزرگ افراد کی تعداد میں دگنا اضافہ ہو جائے گا 2050 تک 60 سال سے زائد عمر کے افراد کی تعداد 1.2 ارب ہوجائے گی۔

اے ڈی بی کی رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ بزرگ افراد کی دیکھ بھال کے لیے حکومتوں کو پالیسیاں بنانا ہوں گی، ان ممالک میں 40 فیصد بزرگ افراد کے پاس پنشن تک رسائی نہیں جب کہ بزرگ افراد کے پاس ریٹائرمنٹ کے بعد بھی کام کے سوا کوئی چارہ نہیں بچتا، صحت، تعلیم، ہنر اور ریٹائرمنٹ کیلئے مالی تیاری کی حمایت ضروری ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کام کرنے والے 94 فیصد بزرگ افراد غیر رسمی شعبے میں کام کرتے ہیں، ان شعبوں میں بزرگ افراد کو لیبر پروٹیکشن یا پنشن کے فوائد نہیں  ملتے، ایشیا اینڈ پیسفک ممالک میں 60 فیصد برزگ افراد باقاعدہ طبی معائنہ نہیں کراتے جبکہ 30 فیصد بزرگ بیماری اور سماجی تنہائی کا شکار رہتے ہیں۔

اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق ان ممالک میں بزرگ خواتین کو بزرگ مردوں کی نسبت زیادہ چیلنجز ہیں، بوڑھی خواتین میں ڈپریشن سے لے کر ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کا امکان ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک نے اپنی رپورٹ میں تجویز دی ہے کہ بزرگی میں کام کرنے والے افراد تک بھی بنیادی لیبر پروٹیکشن کو بڑھایا جائے، حکومت بزرگ افراد کے لیے ہیلتھ انشورنس اور پنشن پالیسیاں بنائے، حکومتوں کو بہتر انفراسٹرکچر، مفت سالانہ چیک اپ کے اقدامات بھی کرنے چاہئیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں