منگل, مئی 28, 2024
اشتہار

کچھ طاقتیں بلوچستان اور ملک میں استحکام نہیں چاہتیں، صدر آصف زرداری

اشتہار

حیرت انگیز

کوئٹہ: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کیلیے تمام سیاسی قوتوں سے بات کریں گے لیکن کچھ طاقتیں صوبے اور ملک میں استحکام نہیں چاہتیں۔

صدر آصف علی زرداری کو وزیر اعلیٰ ہاؤس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ گئی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، گورنر بلوچستان شیخ جعفر اور وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی و دیگر شریک تھے۔

اس پر آصف علی زرداری نے کہا کہ دہشتگردی اور منشیات کی اسمگلنگ کا آپس میں گہرا تعلق ہے، اسمگلنگ معیشت کیلیے نقصان دہ ہے اور معاشی استحکام کیلیے اس کا تدارک ضروری ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ سرحدی علاقوں کی عوام کے روزگار کیلیے مؤثر حکمت عملی اپنائی جائے، قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشتگردی کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں۔

اجلاس میں دہشتگردی کے خلاف متفقہ قومی بیانیہ اپنانے کیلیے مشاورت شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان کی پسماندگی اور عوام کی معاشی کمزوریوں کا مکمل ادراک ہے۔

انہوں نے کہا کہ نرسنگ سمیت مختلف شعبوں میں نوجوانوں کی تربیت کیلیے سندھ کے نظام کو کاپی کیا جا سکتا ہے، بلوچستان کے تکنیکی طور پر ہنرمند نوجوانوں کی بیرون ملک نوکریوں کیلیے اقدامات کیے جائیں، نوجوانوں کی نوکریوں کیلیے وزارت خارجہ کے ذریعے مختلف ممالک سے تعاون حاصل کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ مفاد عامہ کے مختلف شعبوں میں بلوچستان صوبہ سندھ کی خدمات سے استفادہ کر سکتا ہے، بلوچستان کی پسماندگی کے خاتمے کیلیے وفاق کی جانب سے مختص فنڈز کا بروقت اجرا ناگزیر ہے، منصوبوں کی تکمیل کیلیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ  کے نظام پر بھی غور کیا جائے۔

صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان کی زمینوں کو قابل کاشت بنانے اور پانی کی قلت کے حل کیلیے اقدام کی ضرورت ہے، زمینوں کیلیے وسطی ایشیا سے پانی کی ترسیل اور سیلابی ڈیمز کی تعمیر کی ضرورت ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں