اسلام آباد: سابق صدر آصف زرداری نے دس سال کے اثاثوں کی تفصیل دینے سے انکارکر دیا.
تفصیلات کے مطابق آصف علی زرداری نے دس سال کے اثاثوں کی تفصیل پیش کرنے کے حکم کو آئین کےمنافی قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر کردی.
سپریم کورٹ نےملکی وغیر ملکی اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرانےکاحکم دیا تھا، البتہ آصف علی زرداری نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن بھی ایک سال کی تفصیل طلب کرتا ہے.
آصف زرداری نےعدالت میں دی گئی نظرثانی درخواست میں سوالات اٹھائے ہیں کہ کیایہ عدالتی حکم بنیادی حقوق کے آرٹیکل 184/3 کے تحت آتا ہے؟
انھوں نے سوال کیا کہ کیا بے نظیربھٹو کے اثاثوں کی تفصیل مانگنا قبرکے ٹرائل کے مترادف نہیں؟ کیا بچوں کی بھی ایک عشرے کی اثاثوں کی تفصیلات طلب کی جا سکتی ہیں؟ کیاسپریم کورٹ کی جانب سےحکم نامہ آئین کےخلاف نہیں؟
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انکم ٹیکس قانون کے تحت 5 سال سے زائد تفصیلات طلب نہیں کی جاسکتیں، الیکشن کمیشن میں بھی اثاثوں کی ایک سال تک تفصیل مانگی جاسکتی ہے.
درخواست کے مطابق الیکشن قوانین کےتحت امیدوار، اہلیہ، بچوں کی تفصیلات پوچھی جاتی ہیں، آصف زرداری ایسےمقدمات میں پہلےہی بری ہوچکےہیں.
درخواست کے متن کے مطابق اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنے کاحکم آرٹیکل 13 کی خلاف ورزی ہے، حکم نامہ قوانین کی نفی ہے، کہیں نہیں لکھا اثاثے یابزنس ظاہر کیا جائے.