کراچی: ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی آصف حسنین کو رینجرز نے چھوڑ دیا۔ انہیں گزشتہ رات ایئرپورٹ کے احاطہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
ایم کیو ایم قائد کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی اور کارکنوں کے کراچی میں اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کے بعد ایم کیو ایم کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا گیا جس کے بعد کئی اہم رہنماؤں سمیت متعدد کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا۔
آج انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم کیو ایم کے 37 کارکنان و رہنماؤں کو مزید دو روز جبکہ رکن سندھ اسمبلی شیراز وحید کو 29 اگست تک پولیس کے حوالے کردیا۔ اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ میں ملوث ایم کیو ایم شعبہ خواتین ونگ کی جوائنٹ انچارج رابعہ مجید اور سٹی کونسلر قرت العین کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی آصف حسنین کو رینجرز نے چھوڑ دیا۔ انہیں گزشتہ رات ایئرپورٹ کے احاطہ سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ بیرون ملک جانے کے لیے روانہ ہو رہے تھے۔
واضح رہے کل شام سے پارکس اور سرکاری پلاٹوں پر قائم ایم کیو ایم کے غیر قانونی دفاتر کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کیا گیا اور کراچی میں ایم کیو ایم کے 196 دفاتر سیل اور متعدد مسمار کردیے گئے۔ کراچی، حیدر آباد اور سکھر میں ایم کیو ایم قائد کی تصاویر بھی اتار دی گئیں جبکہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر واقع مکا چوک کا نام بدل کر شہید لیاقت علی خان چوک رکھ دیا گیا۔