اتوار, ستمبر 8, 2024
اشتہار

آصف کرمانی نے مسلم لیگ (ن) میں واپسی کیلیے شرط رکھ دی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: حال ہی میں مسلم لیگ (ن) سے راہیں جدا کرنے والے آصف کرمانی نے پارٹی میں واپسی کیلیے شرط رکھ دی۔

اے آر وائی نیوز کے ’پروگرام اعتراض ہے‘ میں آصف کرمانی نے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت بنی تھی تو (ن) لیگ کے معاملات سے خود کو محدود کر دیا تھا، نواز شریف کو کہتا تھا ہمارا مقابلہ بانی پی ٹی آئی سے نہیں بلکہ مہنگائی سے ہے، نواز شریف ایک فیصلہ کرتے اس کے بعد مجبور ہو کر دوسرا فیصلہ کرتے تھے، ان کے اطراف خوشامدی تھے جو ان سے فیصلہ تبدیل کروا لیتے تھے۔

آصف کرمانی نے کہا کہ سب جانتے ہیں وہ کون لوگ ہیں جنہوں نے نواز شریف کو الیکشن نہ کروانے اور مدت میں توسیع کیلیے مجبور کیا، وفاق اور پنجاب کی کابینہ میں ایسے خوشامدی لوگ شامل ہیں، گزشتہ چند سالوں سے کیسی سیاست ہو رہی ہے کیا عوام کو ریلیف ملا ہے؟ بجلی نے تو عوام کا جینا مشکل کر دیا ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ جس نواز شریف کو جانتا تھا وہ مشکل اور آزادانہ فیصلے لینے والے شخص تھے لیکن کچھ عرصہ سے دیکھ رہا تھا ایک ٹولہ نواز شریف کو فیصلوں میں بے بس کر دیتا تھا، خوشامدی ٹولے کی وجہ سے نواز شریف کی سیاست کو بہت نقصان پہنچا ہے، کہاں نواز شریف دوتہائی اکثریت لیتے تھے اور حالیہ الیکشن میں حال دیکھ لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف بھرپور انتخابی مہم چلاتے تھے مگر حالیہ انہوں نے 2، 3 جلسے کیے، نواز شریف کو بے بس کر دیا ہے عوامی مسائل پر بھی توجہ نہیں دے پا رہے۔

(ن) لیگی میں واپسی سے متعلق آصف کرمانی نے کہا کہ واپس جانا ہوتا تو جماعت کو چھوڑتا ہی نہیں، دوسری جماعت میں جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، عوام فرینڈلی اور غریب فرینڈلی مسلم لیگ (ن) بنتی ہے اور پروگریسو جماعت بنتی ہے تو واپس جانے کا سوچ سکتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مڈل کلاس کی آواز ہوں میں سیاست کیوں چھوڑوں گا؟ مڈل کلاس کیلیے بات کرتا ہوں کسی کو ناگوار گزرتا ہے تو گزرے، عوام پاکستان پارٹی میں جانے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے، عوام پاکستان پارٹی نے نام مسلم لیگ رکھا ہوتا تو پھر جانے کا سوچ سکتا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں