اسلام آباد : حکومت نے چیف جسٹس کوقتل کی دھمکیاں دینے والے کیخلاف قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزرا خواجہ آصف اوراحسن اقبال نے پریس کانفرنس کی ، پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ایک مخصوص فیصلےسےمتعلق انتشارکوہوادی جارہی ہے، کچھ لوگ سیاسی عزائم اوربیرونی آقاؤں کی ہدایت پر مسلسل پروپیگنڈاکررہے ہیں لیکن جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کااس معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ریاست کسی کواجازت نہیں دےسکتی کہ قتل کےفتوےجاری کرے، ریاست میں ایسی باتوں کی اجازت دی گئی تو ریاست کاشیرازہ بکھرجائے گا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ سوشل میڈیاپرعوام کوقتل پراکسانےکی کوشش کی جارہی ہے، سوشل میڈیاپرایک انتہا پسندانہ قسم کی پوسٹ لگائی جاتی ہے، حضوراکرمﷺ رحمت اللعالمین ہیں اورتمام جہانوں کیلئےہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مذہب کےنام پرقتل کی گفتگوکی جائےتواس سےزیادہ توہین مذہب کچھ نہیں، ریاست ایکشن لے گی کیونکہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کو کئی عرصے سے ٹارگٹ کیاجارہا ہے، سب کومعلوم ہے کن وجوہات اورکیسےبہانوں سےجسٹس قاضی فائزکوٹارگٹ کیا جارہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عدلیہ میں ایک خاموش کوٹارگٹ کیاجارہاہےجوحق اورسچ کی روایت کوقائم رکھےہوئےہے، ریاست کبھی اجازت نہیں دےگی اورقانون پوری قوت سےحرکت میں آئے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ختم نبوتﷺہمارےایمان کاحصہ ہے، باربارختم نبوتﷺسےاعادہ کرناپڑےتوسمجھ جائیں کہیں کوئی خامی ہے،ایمان کا اظہار ایسے ہونا چاہیے کہ لوگ آپ کی تقلید کریں، ایمان کااظہارایسےنہیں ہوناچاہیےکہ لوگوں کےقتل کےفتوےجاری کریں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اسلام امن اوریگانگت کامذہب ہے،اسلام کےمحبت اورپیارکاچہرہ دکھائیں، اسلام کاایساچہرہ نہ دکھائیں جوہمارےدین کوکمزوراوربنیادی تعلیمات کےمنافی ہو۔
انھوں نے کہا کہ ریاست میں ایک سسٹم ہوتاہے،بےبنیادالزامات نہیں لگاسکتے، بغیرکسی لگی لپٹی اورابہام کےجسٹس قاضی فائزکیخلاف کئی سالوں سےسازش چل رہی ہے، ہماری عدلیہ آئین کی تشریح اورحقائق پرمبنی فیصلےکررہی ہے،سازشوں کوناکام بنایا جائے گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملک میں آئین وانصاف کابول بولاہوناچاہیے، ریاست کسی مذہبی جماعت یاشخص کی ڈکٹیشن قبول نہیں کرےگی، سیاست کیلئےمذہب کی دکان چمکانےکی اجازت کسی کونہیں دی جائےگی۔
انھوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کی جانب سےباربارتردیدکی جاچکی ہےپھربھی دھمکیاں دی گئیں، قانون کےمطابق دھمکیاں دینے والے کیخلاف ایکشن لیا جائے گا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کافیصلہ آئینی وقانونی تھااس میں کوئی ابہام نہیں، ریاست کو بھرپور طریقےسےدھمکیاں دینے والے کیخلاف کارروائی کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیاپرجسٹس قاضی فائزکیخلاف مہم چلائی جاتی ہے، مرضی کافیصلہ آجائےتوٹھیک خلاف آئے تو سوشل میڈیاپرمہم چلائی جاتی ہے، اس قسم کےٹرینڈختم ہونےچاہئیں، مذہبی،سیاسی اورمعاشی منافرت پھیلائی جارہی ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ختم نبوتﷺہرمسلمان کےدل کاحصہ ہےکسی سےسرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں، کسی کو اجازت نہیں دی جائےگی کہ مذہب کااستعمال کرکےاشتعال پیداکرے، حکومت دھمکی دینےوالےکیخلاف قانونی کارروائی کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیغام پاکستان کی صورت میں جیدعلما کا فتویٰ موجودہے، دہشت گردی،خودکش حملےاورفتوےبازی کااسلام سے کوئی تعلق نہیں، ایک انسان کوقتل کرنا انسانیت کےقتل کی مترادف ہے۔