راولپنڈی : پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری نے نیب دفتر میں پیشی سے معذرت کرلی ہے، آصف زرداری گزشتہ پیشی پر بھی مصروفیت کے باعث نیب دفترمیں پیش نہیں ہوئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چئیرمین آصف زرداری نے آج پھرنیب دفتر میں پیشی سےمعذرت کرلی ہے، آصف زرداری کی جانب سے وکیل فاروق ایچ نائیک نے تحریری طور پر درخواست نیب کو دی۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ میں کیس ہے ، اس لئے آج پیش نہیں ہو سکتا، عید کے بعد کوئی بھی تاریخ دے دی جائے۔
یاد رہے نیب نے آصف زرداری کو سندھ حکومت کے غیرقانونی ٹھیکوں میں طلب کیا تھا ، آصف علی زرداری کوجاری کردی نوٹس میں کہاگیاہےکہ سندھ حکومت کی طرف سےدیےگئےغیرقانونی ٹھیکوں میں خوردبرد کی گئی جس سے قومی خزانے کو 10 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچا ، جس پر انکوائری کی جائےگی۔
آصف زرداری گزشتہ پیشی پربھی مصروفیت کےباعث نیب دفترمیں پیش نہیں ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس، آصف علی زرداری نیب میں پیش نہیں ہوں گے، کراچی روانہ
اس سے قبل سابق صدر آصف زرداری نے 8 ارب روپےکی مشکوک ٹرانزیکشن اور اوپل 225 میں ایک ارب روپے رشوت لینے کے الزام پر نیب کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا۔
بعد ازاں آصف زرداری کی نیب پیشی کی اندرونی کہانی سامنے آئی تھی، پی پی کے شریک چیئرمین نے تحقیقاتی ٹیم کو جواب دیا تھا کہ ’’آج نیب کوآخری مرتبہ دستیاب ہوں، آئندہ پیش نہیں ہوں گا‘‘۔
آصف زرداری کا کہنا تھا تحقیقاتی ٹیم سے غصے میں کہا کہ ’’اب نیب نہیں ہوگی، یا تو نیب رہے گا یا پھر پاکستان کی معیشت، ہرایک کےپاس بلیک منی اوربزنس اکاؤنٹس ہیں‘‘۔
نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے جعلی اکاؤنٹس سے متعلق آصف زرداری سے سوال کیا تھا تو انہوں نے مشکوک اکاؤنٹس اور ٹرانزیکشنز کو برنس اکاؤنٹ کہا، تحقیقاتی ٹیم کے سوال دہرانے پر آصف زداری غصے میں آگئے تھے۔