بدھ, جنوری 1, 2025
اشتہار

اسلم اظہر: پی ٹی وی اور شعبۂ نشریات کا بڑا نام

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی دنیا میں ابتدائی دور کی باکمال شخصیات اور قابل و باصلاحیت فن کاروں‌ کی فہرست مرتب کی جائے تو اسلم اظہر کا نام سرفہرست رہے گا، جن کو پاکستان ٹیلی وژن کے بانیوں میں شمار کیا جاتا۔ اسلم اظہر نشریات کے شعبہ کی ایک مثالی شخصیت تھے جن کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں‌ کیا جاسکتا۔ جب بھی ملک میں ٹیلی وژن کے قیام اور اس کی ترقی کی بات کی جائے گی اسلم اظہر کا نام ضرور لیا جائے گا۔

فنونِ لطیفہ اور پرفارمنگ آرٹ کے دلدادہ اسلم اظہر نے 1964 میں پی ٹی وی کی نشریات کا آغاز کیا تھا اور اسے معیار و کمال کی انتہا تک لے گئے۔ اسلم اظہر کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے حکومت پاکستان نے انھیں ستارۂ پاکستان اور تمغہ حسنِ کارکردگی سے نوازا تھا۔

اسلم اظہر 1932 میں لاہور میں پیدا ہوئے۔ سنہ 1954 میں کیمبرج یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی اور اس کے بعد چٹاگانگ میں برما آئل کمپنی میں کچھ عرصہ نوکری کی۔ نوکری میں دل نہ لگا اور 1960 میں ملازمت کو خیر باد کہہ کر کراچی چلے گئے۔ وہ زرخیز ذہن اور تخلیقی سوچ کے مالک تھے اور اس زمانے کے تھیٹر جیسے مقبول میڈیم کے علاوہ انھوں نے ہندوستان میں فلم سازی اور اس کی تیکنیک سیکھنے کی خواہش میں اس دنیا میں‌ قدم رکھا جب کہ وہ طالبِ‌ علم قانون کے رہے تھے۔ تاہم زمانۂ طالبِ علمی ہی میں‌ فنونِ لطیفہ سے متعلق سرگرمیوں میں حصّہ لینے والے اسلم اظہر جب کراچی لوٹے تو اپنے شوق اور دل چسپی کے میدان میں کام کرنے کا مصمم ارادہ کر چکے تھے، اور اس سلسلے میں آغاز فری لانسر کے طور پر کیا۔ انھیں محکمۂ اطلاعات کے لیے چند دستاویزی فلمیں بنانے کا موقع مل گیا۔ اسلم اظہر کو زیادہ لگاؤ تھیٹر سے تھا۔ اس لیے اپنے دوست فرید احمد کے ساتھ کراچی آرٹس تھیٹر سوسائٹی قائم کی اور اس کے تحت کئی ڈرامے پیش کیے۔ اسی دور میں اپنی زندگی کا ایک اہم فیصلہ بھی کیا جو نسرین جان سے شادی کا تھا۔ ان سے اسلم اظہر کی ملاقات تھیٹر پر ہی ہوئی تھی اور دونوں رشتۂ ازدواج سے منسلک ہو گئے۔

- Advertisement -

سنہ 1964 میں حکومت نے جب ٹیلی وژن کی نشریات شروع کرنے کے لیے ایک جاپانی کمپنی کی خدمات حاصل کیں تو اس کی جانب سے اسلم اظہر سے بھی رابطہ کیا گیا۔ اب یہ کمپنی لاہور میں ٹی وی اسٹیشن کے قیام کے لیے کام کرنے جارہی تھی۔ اسلم اظہر اس پروجیکٹ کا حصّہ بنے اور ان کی سربراہی اور نگرانی میں یہ منصوبہ کام یاب ہوا۔ بعد میں انھیں پروگرام ڈائریکٹر بنا دیا گیا۔

اسلم اظہر بذاتِ خود نہایت منجھے ہوئے براڈ کاسٹر تھے۔ صدا کاری کا فن ان کی آواز کے زیر و بم کے ساتھ اپنی مثال آپ تھا۔ وہ ایک تخلیق کار اور اختراع ساز بھی تھے جن کے زمانے میں نت نئے آئیڈیاز اور مختلف تجربات کیے گئے اور وہ کام یاب ہوئے۔

1982-83 میں پی ٹی وی کی پہلی ایوارڈ تقریب اور متعدد شان دار اور طویل دورانیے کی نشریات کو اسلم اظہر کا تاریخی کارنامہ ہیں۔ 1970 کے انتخابات کی طویل ٹرانسمیشن بھی اسلم اظہر کی بدولت کام یاب ہوئی اور پی ٹی وی کے شان دار ریکارڈ کا حصّہ ہے۔ اسلم اظہر نے بہترین کیمرہ مینز، اداکار، ڈیزائنرز، اور رائٹرز کے ساتھ لاہور کے اور پھر کوئٹہ اور کراچی میں بھی ٹی وی اسٹیشن قائم کیے۔ پاکستان کی تاریخ کے مایہ ناز فن کار انہی کے دور میں پروان چڑھے۔

سنہ 1977 کے انتخابات سے قبل ذوالفقارعلی بھٹو کی حکومت میں ان کو پاکستان ٹیلی وژن تربیتی اکیڈمی کا سربراہ تعینات کیا گیا تھا۔ جنرل ضیا الحق کا وہ واحد دور تھا جب وہ ٹی وی سے منسلک نہیں رہے، تب وہ کراچی منتقل ہو گئے جہاں انہوں نے دستک تھیٹر گروپ کا آغاز کیا اور اپنے تھیٹر کے ذریعے سماجی مسائل کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا شروع کی۔ بے نظیر بھٹو کے پہلے دور حکومت میں اسلم اظہر کو پاکستان ٹیلی وژن اور پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کا چیئرمین تعینات کیا گیا تھا۔

2015ء میں آج ہی کے دن اسلم اظہر انتقال کرگئے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں