سڈنی: آسٹریلیا میں مسافر بردار طیارے کے پائلٹ پر دوران پرواز اچانک نیند طاری ہوگئی جس کے باعث طیارہ ہوائی اڈے سے 46 کلومیٹر آگے نکل گیا۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا میں 9 مسافروں کو لے کر نجی ایئرلائن کا چارٹرڈ طیارہ اڑانے والا پائلٹ نیند کے باعث ڈیون پورٹ سے کنگ آئی لینڈ کے ہوائی اڈے سےایک دو نہیں بلکہ 45 کلومیٹر آگے نکل گیا، جس سے کنٹرول ٹاور پر تشویش پیدا ہوگئی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ چارٹرڈ طیارے میں کل 9 مسافر سوار تھے لیکن کاک پیٹ میں پائلٹ اکیلا تھا جس کی وجہ سے اسے نیند آگئی، خیال رہے کہ پائلٹ کی گزشتہ 24 گھنٹے میں یہ ساتویں پرواز تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آسٹریلین حکام کی جانب سے پائلٹ پر نیند طاری ہونے کے واقعے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیاگیا ہے، آسٹریلین ٹرانسپورٹ سیفٹی بیورو تمام امور کا باغور جائزہ لے رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پائلٹ پر نیند طاری ہونے کا اندازہ جہاز کے 46 کلومیٹر آگے نکلنے سے ہوا، طیارے کو 240 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا تھا۔لیکن طیارے نے 286 کلومیٹر کا سفر کیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں پائلٹ کی صحت اور آرام سے متعلق بہت سخت قوانین ہیں۔ دنیا میں کہیں بھی ایسا نہیں ہوتا کہ تھکن سے چورپائلٹ دوبارہ پرواز کے لیے بھیج دیا جائے۔ یہ طیارے کے عملے سمیت مسافروں کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔
آسٹریلین ٹرانسپورٹ سیفٹی بیورو کا کہنا ہے کہ پائلٹ کی دوران پرواز نیند سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ آئندہ برس جاری کی جائے گی تاہم اے ٹی ایس بی نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ پائلٹ کی نیند سے آنکھ کیسے کھلی اور اس نے پرواز کو باحفاظت کیسے اتارا۔
یہاں یہ بھی یاد رہے کہ گذشتہ برس میلبرن سے کنگ آئی لینڈ جانے والا ایک چارٹرڈ طیارہ پرواز کے کچھ دیر بعد حادثے کا شکار ہوا تھا جس کے نتیجے میں 5 مسافر ہلاک ہوئے تھے۔