کراچی کے علاقے عباس ٹاؤن سے لاپتہ ہونے والی اسما کی عمر 14 سال ہے یا وہ 19 سال کی ہوچکی ہے، عقدہ حل نہ ہو سکا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سے لاپتہ ہو کر پنجاب کے شہر رحیم یار خان پہنچنے والی آٹھویں کلاس کی طالبہ اسما کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ بیٹی عید کے دوسرے دن سہیلی سے ملنے گئی پھر واپس نہیں آئی، جس پر گمشدگی کا مقدمہ درج کرایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اسما نے رحیم یار خان میں نکاح نامے میں 19 برس عمر لکھوائی ہے جبکہ لڑکی کی والدہ کے مطابق اس کی عمر 14 سے 15 سال کے درمیان ہے۔
اسما کی درست عمر کا ابتک تعین نہیں ہوسکا ہے، تاہم 15 برس کی عمر میں لڑکی کا نکاح سندھ میں قانون کے خلاف ہے۔ لڑکی کی والدہ کا کہنا ہے کہ ہمیں ہماری بچی سے نہیں ملوایا جا رہا نہ فون پر بات کرائی جا رہی ہے۔
اہلخانہ نے بتایا کہ لڑکی کی گمشدگی کے بعد پانی سپلائی کے لیے آنے والے آصف پر شک ہوا، آصف کے بڑے بھائی غلام شبیر کو خود تلاش کرکے پولیس کے حوالے کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ سے اجازت کے بعد پنجاب جاکر بچی کو بازیاب کرایا جائے گا۔ لڑکی کے بیان کے بعد معلوم ہوسکے گا کہ پسند کی شادی کی یا زبردستی نکاح کیا گیا۔