بدھ, دسمبر 18, 2024
اشتہار

اسما کا قتل؟ اہل خانہ کا تشدد ہونے کا الزام، پولیس کا پوسٹ مارٹم رپورٹ میں شواہد نہ ملنے کا دعویٰ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: سپر ہائی وے، فقیرہ گوٹھ میں اسما نامی خاتون کی ہلاکت کا کیس معمہ بن گیا ہے، اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ شوہر نے اسما کو تشدد کر کے قتل کیا ہے، جب کہ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

تفصیلات کے مطابق 15 دسمبر کو فقیرہ گوٹھ میں گھر سے 7 ماہ کے بچے کی ماں اسما کی لاش ملی تھی، اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ اسما کو تشدد کر کے قتل کیا گیا ہے۔

اسما کے بھائی نے بتایا کہ 15 دسمبر کی صبح کو بہن نے فون کر کے بتایا تھا کہ شوہر اس پر تشدد کر رہا ہے، شام میں دوبارہ بہن کی کال آئی تو اس دوران اس کے شوہر نے موبائل فون چھین کر بند کر دیا، والد گھر پر نہیں تھے اس لیے میں بہن کو لینے نہیں گیا۔

- Advertisement -

بیان میں بھائی نے کہا کہ رات میں پھر بہنوئی کی کال آئی کہ تمھاری بہن وینٹی لیٹر پر ہے، جب وہ اسپتال پہنچے تو دیکھا کہ اسما مردہ حالت میں پڑی تھی۔

اسما کی بہن نے بتایا ’’میری بہن کا شوہر اس پر اکثر تشدد کرتا تھا، دو سال قبل بہن کی شادی ہوئی ہے، میری بہن کو قتل کیا گیا ہے۔‘‘ بھائی نے مطالبہ کیا کہ اس کی بہن کے قاتلوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

اسما کے بھائی نے دعویٰ کیا ’’میری بہن کی لاش 3 دن سے سرد خانے میں رکھی ہے، اور پولیس کارروائی کرنے میں ٹال مٹول کر رہی ہے، جب کہ پولیس نے کہا ہے ’’اہل خانہ کو لیٹر دیا جا رہا تھا لیکن انھوں نے وصول کرنے سے انکار کر دیا۔‘‘ دوسری طرف سائٹ سپر ہائی وے پولیس تمام واقعے سے لاعلم ہے، اسما کے اہل خانہ نے اعلیٰ حکام سے مدد کی اپیل کر دی ہے۔

پولیس نے کہا ہے کہ 174 کی کارروائی کرنے کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی ہے، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زہر دینے یا تشدد کیے جانے کے شواہد نہیں ملے ہیں، چوں کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے الزامات ثابت نہیں ہوتے اس لیے مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔

Comments

اہم ترین

افضل خان
افضل خان
افضل خان اے آر وائی نیوز سے وابستہ کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں