ایبٹ آباد میڈیکل کالج کی طالبہ عاصمہ رانی کو فائرنگ کرکے قتل کرنے والے مرکزی ملزم مجاہد آفریدی کو مقتولہ کے والدین نے معاف کردیا۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق مقتولہ کے والدین اور قاتل کے اہل خانہ کے مابین راضی نامہ ہو گیا۔ والدعاصمہ رانی کا کہنا ہے کہ مجاہدآفریدی سے رقم نہیں لی اللہ کی رضا کیلئےمعاف کیا۔
پشاور کی عدالت نے ملزم مجاہد آفریدی کو عاصمہ رانی قتل کیس میں پھانسی کی سزا سنائی تھی ، سزا سنانے کے ایک ماہ بعد مقتولہ کے والدین نے ملزم کو معاف کر دیا۔ پولیس کی جانب سے بھی صلح کے بیان کو مشکوک قرار دیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ ملزم مجاہد آفریدی نے شادی نہ کرنے پر ایم بی بی ایس تھرڈ ائیر کی طالبہ عاصمہ رانی کو گھر کے باہر فائرنگ کر کے قتل کیا تھا، مقتولہ نے حالت نزاع میں خود پر فائرنگ کرنے والے ملزم مجاہد آفریدی کا نام لیا تھا جس کی ویڈیو ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر گردش کرتی رہی۔
قتل کے بعد مجاہد آفریدی بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے غیر ملکی پرواز کے ذریعے سعودی عرب فرار ہوگیا تھا جسے بعد میں انٹرپول کی مدد سے شارجہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔