آسٹریلیا کے وزیر اعظم نے مسلم خواتین پر حملوں کے بعد دوہرے معیار کی تردید کر دی۔
آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی نے ان تبصروں کو مسترد کر دیا ہے کہ ان کی حکومت میلبرن کے ایک شاپنگ سینٹر میں دو مسلم خواتین پر حملے کے بعد اسلامو فوبیا کی مذمت کرنے میں بہت سست روی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
بدھ کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے البانی نے کہا کہ کسی شخص پر ان کے مذہب کی بنیاد پر کوئی بھی حملہ "قابل مذمت” ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں لوگوں پر ان کے عقیدے کی بنیاد پر ہونے والے تمام حملوں کو سنجیدگی سے لیتا ہوں اور ان سب کو قانون کی پوری طاقت کا سامنا کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اسلامو فوبیا پر ایک خصوصی ایلچی مقرر کیا ہے یہ ایک اہم قدم ہے اور میں وہ شخص ہوں جو لوگوں کا احترام کرتا ہےان کے عقیدے سے قطع نظر۔
البانی نے یہ تبصرے بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی عثمان خواجہ سمیت کچھ مسلم آسٹریلوی باشندوں کی جانب سے حکومت پر اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہ کرنے کا الزام عائد کرنے کے بعد کیے ہیں۔