تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

بلدیاتی قانون میں ترامیم، وزیر اعلیٰ سندھ کا اہم اعلان

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ نے بلدیاتی قانون میں ترامیم کے لیے اسمبلی سیشن بلانے کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آج جماعت اسلامی کے مرکز ادارۂ نور حق پہنچ کر رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ بلدیاتی قانون میں ترامیم کے لیے اسمبلی سیشن بلا رہے ہیں، میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا ترامیم کے لیے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جو 2 ہفتوں میں تجاویز تیار کریں گی۔

وزیر اعلیٰ کے مطابق ترامیم سے متعلق سامنے آنے والی تجاویز کی بنیاد پر صوبائی اسمبلی میں قانون سازی کی جائے گی۔

ملاقات کے دوران امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی کا مقدمہ لڑتے ہوئے کہا کہ وفاق نے زیادتی کی کہ 650 ملین گیلن پراجیکٹ کو 260 ملین گیلن کر دیا، وفاق اگر ہمیں اگنور کر رہا ہے توصوبائی حکومت ہمیں اون کرے۔

واضح رہے کہ جماعت اسلامی کو بلدیاتی قانون میں ترامیم کے لیے پی پی حکومت کو آمادہ کرنے کے لیے مہینہ بھر سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا دینا پڑا تھا، جس کے بعد فریقین کے مابین معاہدہ ہوا۔

تاہم وزیر اعلیٰ سندھ نے ملاقات کے بعد نیوز کانفرنس میں کہا کہ میں نہیں چاہتا تھا کہ 28 دن تک بیٹھیں، ہم نے تو پہلے دن کہا تھا کہ بات چیت کر لیں، ہمیں 30 نومبر سے پہلے الیکشن کمیشن کو قانون دینا تھا، اور لوگوں سے صلاح مشورہ کرنے کے بعد قانون لائے، سندھ واحد صوبہ ہے جہاں قانون اسمبلی میں لاکر پاس کیا گیا۔

انھوں نے کہا میں نے اسمبلی میں بھی کہا تھا ہم اس میں ترامیم کے لیے تیار ہیں، گورنر سندھ نے قانون واپس بھجوا دیا، میں پھر الیکشن کمیشن گیا اور بلدیاتی قانون کی منظوری کے لیے وقت مانگا، گورنر سندھ نے جو اعتراض لگائے اور تجاویز دیں، وہ ہم نے مان لیں، اب 2 ہفتے کا وقت دیا ہے، ناصر شاہ کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی، اس کے بعد ہم اسمبلی سیشن بلائیں گے تاکہ قانون میں ترامیم ہو جائیں۔

Comments

- Advertisement -