سانس کی بیماریوں میں دمہ ایک دائمی مرض ہے اور سردیوں میں دمہ کے مریض بہت مشکلات کا شکار ہوتے ہیں کیونکہ سرد ہوائیں دمہ کے مریضوں کیلیے انتہائی تکلیف دہ ہوتی ہیں۔
سردی کی شدید لہر میں دمہ کے مریضوں کو خصوصی احتیاط کرنی چاہیے، بصورت دیگر انہیں کسی بڑی پریشانی کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں پلمونولوجسٹ ڈاکٹر جاوید خان نے دمہ کے مریضوں کو سردیوں میں ہونے والی مشکلات اور اس کے سدباب کے بارے میں بتایا۔
انہوں نے کہ نہ صرف سڑکوں پر چلنے والی ٹریفک کی آلودگی یا گردو غبار ہی نقصان دہ نہیں بلکہ گھر کے اندر کی آلودگی بھی اتنی ہی نقصان دہ ہے لہٰذا دروازے کھڑکیوں کو کو کچھ دیر کھلا رکھنا چاہیے۔
ایسے میں دمہ کے مریضوں کو انتہائی احتیاط سے کام لینا چاہیے اگر آپ کی کھڑکی یا اے سی کے آؤٹر کے پاس کبوتر آکے بیٹھ جاتے ہیں جن کے ٹوٹے ہوئے پر دمہ کے بڑی وجہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دمہ کے مریضوں کو چاہئے کہ وہ گرد و غبار، جانوروں اور پرندوں کے ٹوٹے ہوئے پر، مختلف قسم کے کیمیائی مرکبات، دھواں، سگریٹ نوشی اور مختلف قسم کے پرفیومز جو الرجی کا باعث بنتے ہیں، ان سے دور رہیں۔