لندن: برطانوی ادویہ ساز کمپنی کروناویکسین کی تیاری میں حتمی مراحل کے تجربات کی طرف بڑھ چکی ہے جس کے لیے دنیا بھر سے 50 ہزار اور امریکا سے 30 ہزار رضاکاروں کو شامل کیا جارہا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی آکسفورڈ یونیورسٹی کے تعاون سے ادویہ ساز کمپنی ‘اسٹرا زینکا’ تیسرے ٹرائل کے آخری مراحل عبور کرنے جارہی ہے، حتمی آزمائش امریکا میں ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق فائنل ٹرائل منصوبے کے لیے امریکا بھر سے 30 ہزار جبکہ دنیا بھر سے 50 ہزار رضاکاروں کو شامل کیا جارہا ہے، جن پر ممکنہ کرونا ویکسین کی آزمائش کی جائے گی، کمپنی نے امید ظاہر کی ہے کہ رواں سال کے اختتام تک حتمی طور پر تیار ویکسین دنیا کے سامنے ہوگی۔
اسٹرا زینکا ویکسین کے دیگر ٹرائلز برطانیہ، برازیل اور جنوبی افریقہ میں کرچکی ہے جبکہ اب تیسرے مرحلے کا حتمی اور اختتامی ٹرائل امریکا میں ہورہا ہے جس میں ہزاروں کی تعداد میں رضاکار رجسٹرڈ ہوچکے ہیں۔
کرونا ویکسین کی 60 ملین خوراکیں فروخت
ویکسین پراجیکٹ کی نگران اور آکفسورڈ یونیورسٹی کی پروفیسر سارہ گل برٹ کا کہنا ہے کہ جن ممالک میں ٹرائلز ہوچکے ہیں ان کے نتائج آئندہ ہفتے سامنے آجائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کے بعد دیگر ممالک میں بھی کرونا ویکسین کے ٹرائلز کا منصوبہ ہے جن میں جاپان اور روس شامل ہیں، مذکورہ ممالک میں بھی مہلک وائرس نے بڑی تباہی مچائی ہے۔