تازہ ترین

پرویزالٰہی اب آئینی طور پر وزیراعلیٰ نہیں رہے، عطا تارڑ

لاہور : وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پرویزالٰہی اب آئینی طور پر وزیراعلیٰ نہیں رہے۔ قیامت تک بھی ان کے نمبرز پورے نہیں ہوں گے۔

یہ بات انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب نے آئینی طور پراعتماد کے ووٹ کا کہا تھا، اگر سیشن نہ چل رہا ہو تو سیشن بلا کر بھی اعتماد کا ووٹ لیا جاسکتا ہے۔

عطاتارڑ نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے آئین کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، اسپیکر نے رولنگ دی اعتماد کے ووٹ کا کہنا آئینی نہیں ہے

انہوں نے کہا کہ آئینی اور قانونی طور پر اسپیکر کی رولنگ غلط ہے، رولنگ میں منظور وٹو کیس کا حوالہ دیا گیا ہے، وٹو کو جب اعتماد کے ووٹ کا کہا گیا اس وقت وہ وزیراعلیٰ نہیں تھے، اس کے باوجود 10 دن کا وقت دیا گیا۔

عطاتارڑ کا کہنا تھا کہ ارکان اسمبلی موجود تھے تو جمعہ تک اجلاس کو ملتوی کیوں کیا گیا، پرویز الٰہی کے اپنے وزیر سے کھلم کھلا اختلافات ہوئے،ان کی کابینہ میں لڑائیاں ہورہی ہیں وہ اعتماد کھو چکے ہیں، خیال کاسترو کو وزیر بنایا لیکن عمران خان کو پتا ہی نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کی اکثریت چاہتی ہے کہ اسمبلیاں تحلیل نہ ہوں، گورنر پنجاب نے بردباری کا مظاہرہ کیا انہوں نے ایک ایک قدم قانون کے مطابق اٹھایا، آئین میں ہے کہ مقرر وقت میں وزیراعلیٰ اعتماد کا ووٹ نہیں لیتے تو اسے ڈی نوٹیفائی کیا جائے۔

اب گورنرکی صوابدید ہے کہ وہ کب وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرتے ہیں، باتیں چل رہی ہیں کہ صدر کو خط لکھا جارہا ہے کہ گورنر کو ہٹائیں، فواد چوہدری کاش قانون پڑھ لیتے، آپ کے منہ سے کبھی سچ نہیں نکلا، کس قانون میں ہے کہ صدر مملکت گورنر کو ہٹاسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پرویزالٰہی کو استعفیٰ دے کر گھر چلے جانا چاہیے کیونکہ اب وہ آئینی طور پر وزیراعلیٰ نہیں رہے، امید ہے کہ گورنر جلد وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کردینگے، آج رات کو لاہور ماسٹر پلان منظور کیا گیا ان کو ڈر تھا کہ ڈی نوٹیفائی نہ کردیں۔

عطاتارڑ نے کہا کہ گزشتہ احتجاج میں مظاہرین نے گورنر ہاؤس کے گیٹ کو عبور کیا،کسی کو گورنر ہاؤس کے سامنے ہلڑ بازی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، عمران خان چاہتے ہیں لوگ گورنر ہاؤس میں گھسیں حالات خراب کریں، وہ ملک میں سری لنکا جیسی صورتحال چاہتے ہیں۔

 

Comments

- Advertisement -