کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت میں اشتعال انگیز تقاریرکے مقدمے کی سماعت کے دوران حتمی چالان پیش نہ کرنے پر عدالت نے تفتیشی افسر پر اظہار برہمی کیا اور آئندہ سماعت پر چالان پیش کرنے کا حکم دیا، جج نے بانی ایم کیو ایم اور فاروق ستار کے سمیت دیگر مفرور ملزمان کے ایک بار پھر وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں اشتعال انگیز تقاریرکے مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی کے اراکین حسن ظفرعارف ،امجداللہ، قمرمنصور،ساتھی اسحاق اور ایم کیو ایم پاکستان کے رکن محفوظ یارخان بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
گرفتار ملزمان کا حتمی چالان پیش نہ کرنے پر عدالت نے تفتیشی افسرپراظہاربرہمی کیا ،اے ٹی سی نے تفتیشی افسرکوشو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 11 فروری تک چالان لازمی پیش کرنے کے احکامات جاری کیے، اے ٹی سی کی عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ لوگ جیلوں میں قید ہیں اورآپ نے اب تک چالان پیش نہیں کرسکے۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو واضح احکامات جاری کیے کہ آئندہ سماعت پر مقدمے کا چالان نہیں پیش کیا گیا تو آپ کو جیل بھیج دیا جائے گا، انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بانی ایم کیو ایم، فاروق ستاراوردیگرمفرورملزمان کے ایک مرتبہ پھر وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔
پڑھیں: ایم کیو ایم لندن کے دو رہنما رہا ہوتے ہی پھر گرفتار
واضح رہے کہ گذشتہ سال 20 دسمبرکوسندھ رینجرز نے پروفیسر حسن ظفرعارف اور امجد اللہ کو جیل سے باہر نکالتے ہی حراست میں لے کر لے عزیز آباد تھانے کی پولیس کے حوالے کردیا تھا۔