ہفتہ, جولائی 5, 2025
اشتہار

نائن زیروپر دہشت گردوں کو پناہ دینے کے کیس کی سماعت، مفرور ملزمان کے وارنٹ جاری

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ایم کیو ایم کے مرکز 90 پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کی سماعت ، عدالت نے مفرور ملزمان کے ناقابل ضمانت گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیے۔

تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے مرکز 90 پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزام میں رہنماء عامر خان اور ملزم منہاج قاضی کو عدالت میں پیش کیا گیا، دوران سماعت تفتیشی افسر نے عدالت نے مفرور ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے وقت طلب کیا۔

عدالت نے ملزمان کے ناقابل ضمانت گرفتاری کے وارنٹ جاری کرتے ہوئے اگلی سماعت پر تینوں ملزمان نعیم اللہ، شہزاد ملا اور عمران نیاز کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

واضح رہے ایم کیو ایم کے رہنماء عامر خان کو دو سال قبل رینجر ز نے چھاپے کے دوران 90 سے گرفتار کیا تھا، عامر خان پر الزام ہے کہ انہوں نے 90 کے اطراف میں سنگین جرائم میں ملوث افراد کو پناہ دی رکھی تھی اور انہیں تحفظ فراہم کرتے تھے۔

دوسری جانب نائن زیرو کے سیکورٹی انچارج منہاج قاضی نے بھی مبینہ طور پر نشاندہی کی ہے کہ مرکز کے اطراف کی گلیوں کی میں دہشت گرد رہائش پذیر تھے، اس کے علاوہ انہوں نے مبینہ طور پر  سابق ایم ڈی کے ای ایس سی کو قتل کرنے کا اعتراف بھی کیا ہے۔

مزید پڑھیں : شاہد حامد قتل کیس : منہاج قاضی عدالتی تحویل میں جیل روانہ

 یاد رہے شاہد حامد قتل کیس میں صولت مرزا نامی شخص کو تختہ دار پر لٹکایا جاچکا ہے، مقتول کی اہلیہ اور بیٹے نے صولت مرزا نامی مجرم کو کمرہ عدالت شناخت کیا تھا بعد ازاں کیس میں پیشرفت ہونے کے بعد مقتول کے اہل خانہ نے منہاج قاضی کو بھی شناخت کر کے عدالت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ’’ملزم منہاج قاضی گاڑی کے پاس موجود تھا تاہم ہم اُس کی شکل نہیں دیکھ سکے مگر قد کاٹ کے حساب سے یہی شخص معلوم ہوتا ہے‘‘۔

یہ بھی پڑھیں :  ملزمان کا بیان نشر ہونا غیر قانونی ہے، چوہدری نثار

 علاوہ ازیں ملزم منہاج قاضی کی تفیتش کے دوران ایک خفیہ ویڈیو منظر عام پر آئی تھی ، جس میں  ملزم نے حکیم سعید قتل کے حوالے سے اہم انکشافات کیے تھے، ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد ایم کیو ایم کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا جس پر وفاقی وزیر داخلہ نے نوٹس لیتے ہوئے اداروں کو خبردار کیا کہ دورانِ تفتیش اس طرح کی خفیہ ویڈیوز کی تشہیر سے کیس کمزور ہوتا ہے اور یہ عمل غیر اخلاقی و غیر قانونی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں