پشاور: انسداددہشت گردی عدالت، پشاور نے مشال قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا، فیصلہ 16 مارچ کو سنایا جائے گا.
اے آر وائی کے نمایندے عثمان علی کے مطابق پشاور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی، ملزمان کے وکلا نے دلائل مکمل کر لیے، جس کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا گیا. عدالت میں چھیالیس گواہان اور مشال کے والد کے بیان ریکارڈ کیے جا چکے ہیں.
خیال رہے کہ مشال خان یوسفزئی عبد الولی خان یونیورسٹی مردان کا طالب علم تھا، جسے 13 اپریل 2017 کو یونیورسٹی کی حدود میں مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کے الزام میں قتل کردیا۔
مقتول پر مبینہ طور پرفیس بک پر مذہب مخالف مواد نشر کرنے کا الزام تھا۔ البتہ تفتیشی اداروں نے واضح کیا کہ انھیں مشال کے خلاف شواہد نہیں ملے.
مزید پڑھیں: مشال قتل کیس : مرکزی ملزم عارف 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
واقعے کے خلاف سماجی طبقات کی جانب سے شدید ردعمل آیا اور ملزمان کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
مشال قتل کے بعد 45 افراد حراست میں لیے گئے، انھیں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا، جہاں کیس کی سماعت ہوئی.
اب اس ہائی پروفائل کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے، جو رواں ماہ سنایا جائے گا.