لاہور : انسداددہشت گردی کی عدالت نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملہ کرنے والے ملزم عابد حسین کو دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم عابد حسین کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، اس موقع پر پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
عدالت میں پولیس نے موقف اختیار کیا کہ ملزم سے مزید تحقیقات کی ضرورت ہے، جس کے لیے ملزم کا چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے، جس پر فاضل جج ظفر اقبال نعیم نے ملزم عابد حسین کو دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
یاد رہے گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال اپنے ہی حلقے نارروال میں کرسچن کمیونٹی کی کارنر میٹنگ سے خطاب کرکے نکلے تو مسلح شخص نے ان پر فائرنگ کردی تھی ، جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔
گولی احسن اقبال کے سیدھے بازو کو چھوتی ہوئی پیٹ کے نچلے حصے میں جا لگی، انہیں فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال نارووال منتقل کیا گیا۔
مزید پڑھیں: احسن اقبال پرقاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم نے جرم کا اعتراف کرلیا
پولیس نے فائرنگ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرکے تیس بور کا پستول برآمد کرلیا تھا اورابتدائی بیان میں ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا تھا کہ احسن اقبال نے ختم نبوت کے حوالے سے جو بیانات دئیے تھے اس پر رنج تھا اس وجہ سے احسن اقبال پر حملے کے لیے موقع کی تلاش میں تھا ،آج جب احسن اقبال کرسچن کمیونٹی کی تقریب میں آئے تو موقع پا کر حملہ کردیا۔
ملزم کا تعلق ایک مذہبی تنظیم سے بتایا جارہا ہے۔
دوسری جانب وزیرداخلہ احسن اقبال پرقاتلانہ حملے کا مقدمہ تھانہ شاہ غریب میں درج کرلیا گیاہے ، مقدمے میں قاتلانہ حملے، دہشت گردی اورناجائز اسلحے کی دفعات شامل ہیں۔
احسن اقبال پر حملے کا مقدمہ اے ایس آئی محمد اسحاق کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں ایف آئی آرمیں عابد ولد محمد حسین کوملزم نامزد کیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان نے کہا ہے کہ احسن اقبال پر حملہ ملک کی سلامتی پر حملہ ہے، حملے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کی جا رہی ہے، ابتدائی بیان مذہبی نوعیت پر ہے مگر مکمل رپورٹس کا انتظار کیا جانا چاہیئے۔