صنعا: سعودی آئل فیکٹریوں پر حملے کے بعد حوثی باغیوں کے خلاف تابڑتوڑ زمینی اور فضائی کارروائیاں جاری ہیں جس کے نتیجے میں 16 شدت پسند ہلاک ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق یمن کی سرکاری فوج نے الضالع گورنری میں قعطبہ ڈاریکٹوریٹ میں ایک کارروائی کے دوران ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے 2 کمانڈروں سمیت کئی جنگجو ہلاک اور زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یمنی فوج کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ قعطبہ کے مغرب میں واقع حجر کے علاقے میں وادی الشجیب اور الریبی میں جھڑپوں کے دوران 2 حوثی کمانڈر اور کم سے کم 16 دیگر جنگجو ہلاک ہوگئے۔
کارروائی میں سعودی اتحادی افواج کے فضائیہ نے بھی حصہ لیا، حوثی باغی زخمی بھی ہوئے، بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے حوثی ملیشیا کو پسپا کرتے ہوئے، انہیں دراندازی سے روکنے اور علاقے سے فرار پر مجبور کردیا۔
فوج کی طرف سے تصدیق کی گئی ہے کہ ان جھڑپوں کے نتیجے میں حوثیوں کا سرکردہ کمانڈر معمر السقاف اور عوض بدرالدین الکھالی اور 16 دیگر جنگجو ہلاک ہوگئے۔
اس سے قبل انسانی حقوق کی ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ملیشیا نے گذشتہ دو ماہ کے دوران الضالع میں شہریوں کے خلاف ہزاروں خلاف ورزیاں اور جرائم کا ارتکاب کیا۔
سعودی آئل تنصیبات پر حملے کی سیٹلائٹ تصاویر جاری
الضاع کے میڈیا سنٹر کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق باغیوں نے عام شہریوں کے حقوق کی 10123 خلاف ورزیاں کیں۔ اس رپورٹ کے مطابق مانیٹرنگ ٹیم نے 130 بچوں کی گرفتاریوں ، اغوا اور لاپتہ ہونے کی تصدیق کی۔ حوثیوں کے حملوں میں 10 بچے 40 خواتین زخمی ہوئیں جب کہ 22 خواتین اور 12 بچوں سمیت 272 زخمی ہوئے۔