کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں فوجی اسپتال پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد 49 ہوگئی اب بھی کئی درجن زخمی اسپتال میں زیر علاج ہیں ان میں سے کچھ کی حالت تشویش ناک ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق امریکی سفارتخانے کے قریب ملٹری اسپتال کے گیٹ پر دھماکا ہوا جس کے بعد حملہ آور ڈاکٹروں کے بھیس میں اسپتال میں داخل ہوئے تھے۔
ملٹری اسپتال کو 5 حملہ آوروں نے نشانہ بنایا ایک خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ بقیہ چار حملہ آور اسپتال میں داخل ہوئے، اسپتال میں داخل ہونے والے دہشت گرد خود کار ہتھیاروں اور ہینڈ گرنیڈز سے مسلح تھے جنہوں نے اندر داخل ہوکر مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کی۔
واقعے کی اطلاع موصول ہوتے ہی سیکیورٹی فورسز جائے وقوع پر پہنچیں جبکہ فوجی ہیلی کاپٹرز بھی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے آئے۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف آپریشن 6 گھنٹے تک جاری رہا۔ آپریشن میں تمام دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔
افغان صدر اشرف غنی نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی
واضح رہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے، اس سے قبل افغان طالبان کے ترجمان نے واقعے سے اظہار لا تعلقی کرتے ہوئے ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔
U.S. Embassy Condemns Attack on Afghan National Army Hospital in Kabul https://t.co/zdNMjFvm45 pic.twitter.com/eh9xFz1xyq
— U.S. Embassy Kabul (@USEmbassyKabul) March 8, 2017
امریکا نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت پر حملہ قرار دیا، افغانستان میں موجود امریکی سفارت خانے نے کہا ہے کہ حملہ افغانستان میں جاری جمہوری عمل سبوثاژ کرنے کی سازش ہے۔
I condemn the terrorist attacked on hospital in #Kabul. While we work for peace, we’ll avenge the blood of our people. #Kabulattack
— Dr. Abdullah (@afgexecutive) March 8, 2017
افغانستان کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر عبداللہ نے کہا ہے کہ اسپتال حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، امن کی جگہ پر حملہ کیا گیا، ہم اپنے لوگوں کے جاں بحق ہونے کا انتقام لیں گے۔