تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

ملک بھر کے حساس اور عسکری اداروں پر ہونے والے دہشت گرد حملے

پاکستان میں ایک طویل عرصہ سے جاری دہشت گردی کی لہر نے عام افراد سمیت عسکری اور سیکیورٹی اداروں کو بھی متاثر کیا ہے۔

پچھلے 10 سالوں میں اس دہشت گردی کے باعث جہاں عام افراد نے ناقابل تلافی جانی نقصان سہا، وہیں مختلف عسکری و حساس اداروں اور مقامات کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا جس میں اب تک سینکڑوں سیکیورٹی اور پولیس اہلکاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

یہاں پچھلے 10 سال میں ملک بھر میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات پیش کیے جارہے ہیں جن کا ہدف عسکری اداروں اور مقامات تھے۔

چوبیس اکتوبر 2016: کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر کو نشانہ بنایا گیا جس میں 60 زیر تربیت پولیس اہلکار شہید ہوئے۔ آپریشن میں 3 حملہ آور بھی مارے گئے۔

کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات *

اٹھارہ ستمبر 2015: پشاور میں بڈھ بیر ایئر فورس کیمپ پر حملہ ہوا جس میں 30 افراد شہید ہوئے۔ 13 حملہ آور بھی مارے گئے۔

چھ ستمبر 2014: کراچی میں نیول ڈاکیارڈ پر حملہ ہوا جس میں ایک نیوی اہلکار شہید جبکہ دو حملہ آور مارے گئے۔

چودہ اگست 2014: پی اے ایف سمنگلی ایئر بیس پر حملہ ہوا جس میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا البتہ 11 حملہ آور مارے گئے۔

آٹھ جون 2014: کراچی ایئرپورٹ پر دہشت گردوں کا حملہ ہوا جس میں 26 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ فوج کی جانب سے کیے جانے والے آپریشن میں 10 حملہ آور مارے گئے۔

karachi-airport

چوبیس جولائی 2013: سکھر میں آئی ایس آئی کے دفتر پر حملہ ہوا جس میں 8 آئی ایس آئی اہلکار شہید جبکہ 4 حملہ آور مارے گئے۔

پندرہ دسمبر 2012: پشاور ایئر پورٹ پر ہونے والے حملہ میں 15 افراد جاں بحق اور 5 حملہ آور ہلاک ہوئے۔

سولہ اگست 2012: کامرہ ایئر بیس پر ہونے والے حملے میں 2 اہلکار شہید جبکہ 9 حملہ آور ہلاک ہوئے۔

بائیس مئی 2011: پی این ایس نیول بیس مہران پر حملے میں 18 نیوی اور سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 4 حملہ آور ہلاک ہوئے۔

دس جولائی 2010: کراچی میں سی آئی ڈی کی بلڈنگ پر حملہ میں 18 اہلکار و عام افراد جاں بحق ہوئے۔

آٹھ دسمبر 2009: ملتان میں آئی ایس آئی کے دفتر پر حملہ ہوا جس میں 15 اہلکار شہید ہوئے۔

چار دسمبر 2009: جی ایچ کیو کی پریڈ لین مسجد پر حملہ ہوا جس میں 37 نمازی شہید جبکہ 5 حملہ آور جہنم واصل ہوئے۔

پندرہ اکتوبر 2009: لاہور میں ایف آئی اے کے دفتر اور مناواں میں پولیس اکیڈمی پر حملہ ہوا۔ دونوں حملوں میں مجموعی طور پر 16 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 8 حملہ آور ہلاک کیے گئے۔

دس اکتوبر 2009: راولپنڈی میں آرمی کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ میں 10 فوجی اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔ 4 حملہ آور بھی مارے گئے۔

ghq

سات مئی 2009: لاہور میں آئی ایس آئی کے دفتر پر ہونے والے حملے میں 40 افراد جاں بحق ہوئے۔

تیس مارچ 2009: لاہور کے علاقہ مناواں میں پولیس ٹریننگ اکیڈمی پر حملہ ہوا جس میں 15 پولیس اہلکار شہید جبکہ 4 حملہ آور ہلاک ہوئے۔

دس دسمبر 2007: پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ پو ہونے والے حملے میں 7 افراد جاں بحق ہوئے۔

تیرہ ستمبر 2007: تربیلا غازی ایئر بیس کی آفس میس پر حملہ میں 20 ایس ایس جی کمانڈوز شہید ہوگئے۔

آٹھ نومبر 2006: خیبر پختونخوا میں درگئی کے علاقے میں ملٹری کیمپ پر ہونے والے حملے میں 42 جوان شہید ہوگئے۔

Comments

- Advertisement -