اسلام آباد: رہنما مسلم لیگ (ن) عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ محموداچکزئی کے بارے میں بانی پی ٹی آئی نے بہت غلط گفتگو کی تھی۔
اپنے ایک بیان میں عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ محمود اچکزئی کو صدارتی امید وار کیلیے پی ٹی آئی کی طرف سے نامزد کیا گیا، صدارتی امیدوار بننا ان کی پرانی خواہش تھی۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ یہ وہی محمود اچکزئی ہیں جن کی نقل بانی پی ٹی آئی دھرنے میں اتارا کرتے تھے، بانی پی ٹی آئی نے ان کے بہت غلط گفتگو کی تھی۔
متعلقہ: ایوان صدر سازشوں کا گڑھ بنا ہوا ہے، عطا تارڑ
انہوں نے کہا کہ کل محمود اچکزئی نے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی خوشنودی حاصل کرنے کیلیے تقریر کی تھی، تقریر کے بعد مبارکباد دی جا رہی تھی جو بڑا افسوسناک ہے، ان کی اپنی پارٹی ٹوٹی یہ بلوچستان میں سیٹیں ہار گئے، انہوں نے وہاں سیاسی حشر نشر کیا الزامات دوسروں پر لگائے۔
ان کا کہنا تھا کہ حقیقت کو ماننا چاہیے اور سیاسی کمزوری کو تسلیم کرنا چاہیے، بانی پی ٹی آئی کا وتیرہ ہے جس کو گالی دی اس کے ساتھ بغل گیر ضرور ہوئے۔
(ن) لیگی رہنما نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سیٹیں جیتیں بڑا اچھا ہوا پنجاب میں ہارے تو دھاندلی ہوئی، دہرا معیار نہیں چل سکتا آپ کو الیکشن کو تسلیم کرنا چاہیے۔
سنی اتحاد کونسل نے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی کو صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے۔ لطیف کھوسہ، عامر ڈوگر اور عمر ایوب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں کاغذات نامزدگی جمع کرائیں، پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان تجویز کنندہ ہیں۔
محمود خان اچکزئی کی طرف سے دو کاغذات نامزدگی جمع کروائے گئے ہیں۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے صدر کے انتخاب کیلیے کاغذات نامزدگی وصول کیے۔
اس دوران چیف جسٹس عامر فاروق اور لطیف کھوسہ میں دلچسپ مکالمہ بھی ہوا۔ لطیف کھوسہ نے کہا ہم تو سمجھ رہے تھے آپ چیمبر میں بلا کر چائے وغیرہ پلائیں گے۔
اس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ چائے تو اس کے بعد بھی آپ کو پلا دیں گے، عمر ایوب اور علی محمد خان بھی اس عدالت میں پہلی بار آئے ہیں۔