تازہ ترین

آڈیو لیکس کی امریکا میں بھی گونج، خاتون کونسل صدر مستعفی

لاس اینجلس کی ایک شہری کونسل کی خاتون صدر نوری مارٹنیز نے آڈیو ریکارڈنگ منظرعام پر آنے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق آڈیو ریکارڈنگ میں نوری مارٹنیز نے نسل پرستانہ اور تضحیک آمیز تبصرے کیے اور ایک ساتھی کے سیاہ فام بیٹے کے بارے میں بھی تضحیک آمیز گفتگو کی۔

اس ریکارڈنگ میں نوری کہتی سنائی دیتی ہیں کہ بونن جو کہ سفید فام ہے، اپنے سیاہ فام بیٹے کے ساتھ ایسا سلوک کرتے ہیں جیسے وہ ایک ’اضافی شے‘ ہو اور ان کا موازنہ ’چنگوئٹو‘ سے کیا جس کے معنی ’چھوٹا بندر‘کے ہیں یہ تبصرہ انہوں نے اس وقت کیا ج کہ بونین وہاں موجود نہیں تھے۔

رپورٹ کے مطابق مارٹنیز نے اوکساکا کے میکسیکن باشندوں کی تذلیل بھی کی اور لاس اینجلس کاؤنٹی کے ڈسٹرکٹ اٹارنی جارج گیسکون کے ساتھ اپنی ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ سیاہ فاموں کے ساتھ ہیں۔‘

مذکورہ آڈیو لیک ہونے کے بعد بونن نے اپنے ایک بیان میں سٹی کونسل سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مارٹینز کو صدر کے عہدے سے ہٹا دیں اور اس کے ساتھ وہ قانون ساز ادارے سے مستعفی ہو جائیں۔

بونین نے کہا تھا کہ ’والدین جو ان کے تبصرے پڑھیں گے انہیں معلوم ہو جائے گا کہ وہ عوامی عہدے کے لیے نااہل ہیں۔‘

آڈیو ریکارڈنگ منظر عام پر آنے کے بعد نوری مارٹنیز نے ساتھی ڈیموکریٹک کونسل مین مائیک بونن اور ان کے اہل خانہ سے اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کا استعفیٰ فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔

مارٹینز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’میں نے جو کہا اس کی ذمے داری لیتی ہوں اور ان تبصروں کے لیے کوئی بہانہ نہیں ہے۔ مجھے بہت افسوس ہے۔‘
مارٹنیز جنوری 2020 میں سٹی کونسل کی صدر بننے والی پہلی لاطینی تھیں۔ وہ پہلی بار 2013 میں سٹی کونسل کے لیے منتخب ہوئی تھیں۔

مارٹنیز اس وقت تنقید کی زد میں آئیں جب لاس اینجلس ٹائمز نے اکتوبر 2021 کی ایک ریکارڈ شدہ میٹنگ کے دوران ان کے تبصروں سے آگاہ کیا، ٹائمز کے مطابق کونسل کے دیگر دو ڈیموکریٹک ممبران گل سیڈیلو اور کیون ڈی لیون اور لیبر لیڈر رون ہیریرا گفتگو کے دوران موجود تھے۔

رپورٹ کے مطابق ڈی لیون نے بونن پر لاطینیوں کی حمایت نہ کرنے کا الزام بھی لگایا تھا اور انہیں کونسل کے ’چوتھے سیاہ فام رکن‘ سے تشبیہہ دی تھی۔

رپورٹ کے مطابق تینوں نے یہ تسلیم کرتے ہوئے بیانات دیے کہ میٹنگ میں نامناسب تبصرے کیے گئے تھے، اس واقعے کے بعد کارکن گروپ بلیک لائیوز میٹر کے مقامی باب نے کہا تھا کہ مارٹینز، سیڈیلو، ڈی لیون اور ہیریرا کو اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

Comments

- Advertisement -