ہانگ کانگ: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جاپان کے اخبار نکی ایشیا کو انٹرویو میں دعوے کیے ہیں کہ آئی ایم ایف کا پروگرام پاکستان کے لیے آخری ہوگا، اور ملک میں مہنگائی 3 فیصد ہو گئی ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ہانگ کانگ میں نکی ایشیا کو انٹرویو میں کہا کہ آئی ایم ایف کے 25 ویں پروگرام کے بعد پاکستان کے ترقی کے ماڈل پر توجہ مرکوز ہے، پاکستان اپنے برآمدی نمو کے ماڈل کو مستحکم کرنے کا خواہاں ہے، اور غیر ملکی سرمایہ کاری راغب کرنے، عالمی مالیاتی منڈیوں میں واپس جانے کے لیے کوشاں ہے۔
انھوں نے کہا پاکستان چین کی مالیاتی منڈیوں تک رسائی، یوان بانڈ مارکیٹ تک رسائی، اور ہانگ کانگ میں کارپوریٹ اسٹاک لسٹنگز کی حوصلہ افزائی کے لیے تیار ہے، رواں مالی سال کے آخر تک پانڈا بانڈ کا ابتدائی اجرا بھی متوقع ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ کے بعد پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئی ہے، عالمی ایجنسیوں سے ’بی‘ کیٹیگری کی درجہ بندی کی توقع ہے، اور پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگز میں بہتری آئی ہے۔
وزیر خزانہ نے ہانگ کانگ میں پاکستانی چینی مشترکہ منصوبے کی لسٹنگ کی توقع کا اظہار کیا، اور کہا مشترکہ منصوبے سروس لانگ مارچ کی ہانگ کانگ میں لسٹنگ متوقع ہے، وزیر خزانہ نے پاکستانی کمپنیوں کے لیے مزید لسٹنگز کے امکانات، اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اہمیت پر زور دیا۔
انھوں نے کہا پاک چین تعلقات مزید مستحکم کرنے کے لیے اقتصادی راہداری اہم قدم ہے، پاکستان میں چینی شہریوں کے لیے سیکیورٹی اقدامات جاری ہیں، حکومت چینی شہریوں سمیت تمام غیر ملکیوں کی سیکیورٹی کو اہمیت دیتی ہے، زمینی صورت حال میڈیا سے کہیں بہتر ہے۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں اقتصادی اصلاحات سے مہنگائی میں نمایاں کمی آئی ہے، جو مہنگائی مئی 2023 میں 38 فی صد تھی اس ماہ 3 فی صد تک آ گئی۔