سڈنی: لوگ تو اپنی جگہیں بدلتے رہتے ہیں۔ لیکن کیا آپ نے کبھی سنا کہ ملک بھی اپنی جگہ سے حرکت کریں اور اپنی جگہ بدل لیں؟ ایسا ہوچکا ہے۔ ہماری دنیا میں موجود سمندر میں گھرا ملک آسٹریلیا اپنی جگہ سے حرکت کر رہا ہے۔
اس کی تصدیق آسٹریلیا کے حکومتی سائنسی ادارے نے کی ہے۔ ان کے مطابق آسٹریلیا اپنے جغرافیہ میں ایک میٹر کی تبدیلی کر چکا ہے جس کے بعد عالمی سمت شناسی کے سیٹلائٹ سسٹم میں بھی اس کی جگہ کی تبدیلی ضروری ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی کے باعث اب مختلف ٹیکنالوجیز میں درد سری کا سامنا ہوگا۔ جیسے بغیر ڈرائیور کی کار جس میں محل وقوع کو فیڈ کردیا جاتا ہے اور وہ اسی فیڈ کیے ہوئے ڈیٹا کے مطابق حرکت کرتی ہیں۔
آسٹریلیا کے سائنسی ادارے جیو سائنس آسٹریلیا کے ڈین جاسکا کے مطابق، ’ہمیں آسٹریلیا کے طول بلد اور عرض بلد میں تبدیلی کرنی ہوگی تاکہ عالمی نیوی گیشن (سمت شناسی) سیٹلائٹ اس کے مطابق آسٹریلیا کا ڈیجیٹل نقشہ فراہم کر سکے‘۔
آسٹریلیا اپنی ٹیکٹونک پلیٹوں کی حرکت کی وجہ سے ہر سال 7 سینٹی میٹر شمال کی جانب حرکت کر رہا تھا اور ماہرین کے مطابق اس حرکت سے مطابقت پیدا کرنی ضروری ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 2020 تک آسٹریلیا اپنے جغرافیہ میں 1.8 میٹر کی تبدیلی کرچکا ہوگا۔ ان کے مطابق تازہ ترین اور بالکل درست ڈیٹا یکم جنوری 2017 سے دستیاب ہوگا۔