سڈنی: آسٹریلیا میں دو نرسوں نے ایک یہودی مریض سے کہا کہ وہ اسے مار دیں گے، اس گفتگو کی وائرل ویڈیو پر آسٹریلیا میں طوفان مچ گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز آسٹریلوی حکام نے بتایا کہ سڈنی کے ایک اسپتال میں دو نرسوں کو کام سے معطل کر دیا گیا ہے، کیوں کہ انھوں نے ٹک ٹاک کی ایک ویڈیو میں یہودی مریض کو قتل کرنے کی دھمکی دی۔
اسرائیل سے تعلق رکھنے والے ٹک ٹاک صارف میک ویفر نے یہ ویڈیو پوسٹ کی، جس میں سڈنی کے ایک اسپتال میں کام کرنے والے دو نرسز دکھائی دے رہے ہیں، جن میں ایک مرد ہے اور ایک عورت۔
میک ویفر نے جب ویڈیو چیٹ میں اسرائیل سے تعلق ہونے کا ذکر کیا تو مرد نرس نے کہا ’’میں اس بات پر بہت پریشان ہوں کہ تم اسرائیلی ہو، آخر کار تم مارے جاؤ گے اور (جہنم) میں جاؤ گے۔‘‘
خاتون نرس نے کہا کہ ’’یہ فلسطینیوں کا ملک ہے، تمھارا ملک نہیں۔‘‘ خاتون نے کہا کہ وہ کسی بھی یہودی مریض کا علاج نہیں کرے گی اور اس کے بجائے انھیں مار دے گی۔ میل نرس نے گلے پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے ہی اسپتال آنے والے کئی اسرائیلیوں کو ’’جہنم‘‘ رسید کر چکا ہے۔
روئٹرز کا کہنا ہے کہ وہ آزادانہ طور پر فوٹیج کی تصدیق نہیں کر سکے ہیں، اور فوری طور پر یہ بھی واضح نہیں ہو سکا ہے کہ آیا اس گفتگو کی مکمل ویڈیو صارف نے اپ لوڈ کی تھی، ویڈیو میں خاتون کے بعض الفاظ بیپ کی آواز کے ساتھ حذف کر دیے گئے ہیں۔
ویڈیو سامنے آنے پر نیو ساؤتھ ویلز کے ریاستی وزیر صحت ریان پارک نے کہا کہ نرسوں کو فوری طور پر عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، اور ان کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں، یہ دونوں نیو ساؤتھ ویلز کے شعبۂ صحت میں دوبارہ کام نہیں کر سکیں گے۔
View this post on Instagram