کینبرا: امریکا کے بعد آسٹریلیا نے بھی مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکارٹ موریسن نے کہا ہے کہ ہم مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور آسٹریلوی سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے پر غور کررہے ہیں۔
آسٹریلوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ کابینہ کی مشاورت سے کیا گیا ہے، آسٹریلیا فلسطین اور اسرائیل کے مسئلے کے دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے۔
اسکارٹ موریسن نے کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے کی حمایت پر نظرثانی بھی کرے گا۔
قبل ازیں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے انکشاف کیا تھا کہ آسٹریلیا مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے پر تیار ہے۔
واضح رہے کہ القدس فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے میں ایک بڑی رکاوٹ ہے، اسرائیلی مقبوضہ بیت المقدس کو اپنا دارالحکومت قرار دیتا ہے، اس شہر پر صیہونی فوج نے 1967 کی جنگ میں تسلط قائم کیا تھا۔
مزید پڑھیں: امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید
یاد رہے کہ امریکا پہلے ہی مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرکے اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرچکا ہے جس کے خلاف فلسطین، عرب ممالک، عالم اسلام اور امریکا کے اتحادیوں نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔