آسٹریلوی اسپورٹس جرنلسٹ کا کہنا ہے کہ اگر آپ واقعی مہمان نوازی دیکھنا چاہتے ہیں تو پاکستان جائیں، میں ضمانت دیتا ہوں کہ آپ وہاں محفوظ رہیں گے۔
اسپورٹس پریزنٹر میلانیا لوئس میک لافلن سے دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران بات چیت کرتے ہوئے آسٹریلوی صحافیوں پیٹر لالور اور بھارت سندریسن کا کہنا تھا کہ اگر آپ واقعی بہترین ثقافتی دورہ کرنا چاہتے ہیں تو پاکستان جائیں۔ یہ ایک بہترین جگہ ہے۔
انھوں نے آسٹریلیا کے دورہ پاکستان کے حوالے سے تجربات شیئر کیے اور پاکستان کا دوبارہ دورہ کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ضمانت دیتے ہیں کہ آپ وہاں محفوظ رہیں گے اور آپ کا بہترین استقبال کیا جائے گا۔
پیٹر لالور نے کہا کہ پاکستان جانے کے حوالے سے میری یادیں کافی بہترین ہیں، وہ تجربہ کرکٹ سے کہیں بڑھ کر تھا۔ آسٹریلیا کی ٹیم نے 24 سالوں کے بعد وہاں کا دورہ کیا تھا۔
وہاں کے شائقین ویسے بھی اپنے ہوم گراؤنڈ پر کرکٹ میچز دیکھنے سے قاصر تھے یہاں تک وہ اپنے کرکٹرز کو بھی بین الاقوامی میچز میں کھیلتا نہیں دیکھ پارہے تھے۔ وہ جس طرح کرکٹ سے لطف اندوز ہورہے تھے وہ بہت شاندار تھا۔
"If you really want a cultural tour, go to Pakistan. It's a great place. I guarantee you'll be safe and I more than guarantee you'll be welcome."@plalor & @beastieboy07 chat with @Mel_Mclaughlin about experiencing Pakistan when Australia toured, and their keenness to return 🙌 pic.twitter.com/S12biGKtsW
— 7Cricket (@7Cricket) December 30, 2023
انڈین نژاد آسٹریلوی بھارت سندریسن کا کہنا تھا کہ انڈیا سے تعلق ہونے کی وجہ سے میں پاکستان جانے کے لیے پُرجوش تھا جب میں کراچی میں اترا تو مجھے ایسا ہی محسوس ہوا کہ جیسے یہ بھارت ہی ہے۔ تمام لوگوں نے وہاں بہت محبت دی اور وہاں ہمیں کھانا بھی مفت ملتا تھا۔
پیٹر لالور نے کہا کہ آسٹریلین ٹیم ایشیز کے لیے انگلینڈ بھی گئی ہے اور بھارت کا بھی دورہ کرتی رہے ہے مگر پاکستان میں جس طرح شائقین نے آسٹریلوی ٹیم کو پیار دیا وہ کہیں اور دیکھنے کو نہیں ملا یہ ایک شاندار تجربہ تھا۔