آسٹریلوی میڈیا کی تحقیقاتی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں غزہ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی اصل تعداد بہت زیادہ ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی میڈیا کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ غزہ میں لگ بھگ 2 لاکھ فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں، جبکہ غزہ میں بدترین بحران جاری ہے۔
فلسطینیوں کی اموات پر تحقیق برطانوی ہیلتھ ماہرین کی ماہرانہ رائے پر کی گئی۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ غزہ کی 8 فیصد آبادی کو مار دیا گیا ہے، عالمی ادارہ صحت نے بھی غزہ میں فلسطینیوں کی شہادتوں کی تعداد کہیں زیادہ بتائی ہے۔
عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی فلسطینیوں کی اموات کی تعداد پر سوالیہ نشان لگاتی نظر آتی ہیں، اُن کے مطابق ملبے تلے فلسطینی میتوں تک رسائی ممکن نہیں۔ اسرائیلی بمباری سے غزہ کے اسپتال ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں اور چند اسپتال جزوی طور پر فعال ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کی بہیمانہ کارروائیوں کے نتیجے میں تباہ حال فلسطینیوں کو اپنے پیاروں کو دفنانے کیلئے کفن تک نہیں مل رہا۔
بے گناہ فلسطینی عوام پر پے سر پے اسرائیلی حملوں میں مزید شہادتوں کا سلسلہ جاری ہے، شہیدوں کو دفنانے کیلئے تابوت اور کفن کم پڑ گئے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے درجنوں افراد کی لاشیں سڑکوں اور ملبے تلے بکھری پڑی ہیں۔
یمن سے اسرائیلی فوجی اڈے پر بیلسٹک میزائل حملہ
غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر منیر البرش کا کہنا ہے کہ بہت سے زخمی ہماری آنکھوں کے سامنے دم توڑ چکے ہیں اور ہم ان کے لیے کچھ نہیں کر سکے، انہوں نے لوگوں سے کوئی بھی کپڑا عطیہ کرنے کی اپیل کردی ہے۔