آسٹریلوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا گزشتہ کئی دہائیوں سے زوال کا شکار ہے لیکن وہ اپنے اس زوال کا اعتراف کرنے میں ناکام ہے۔
ایک آسٹریلوی نیوز ویب سائٹ دی کنورسیشن میں امریکا کے حوالے سے لکھے گئے ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ امریکا باقی دنیا کے بیشتر ممالک کے مقابلے میں سست رفتاری کے ساتھ ترقی کر رہا ہے۔
مضمون نگار نے مزید لکھا ہے کہ اس میں اصل مسئلہ بذات خود نسبتاً زوال نہیں، جو کہ کمپنیوں، شعبوں، خطوں اور ممالک کی غیر مساوی شرح سے بڑھنے کے ساتھ ایک فطرتی عمل ہے لیکن اصل ناکامی اس مسلسل زوال کو تسلیم نہ کیا جانا ہےجس کی وجہ فخر ہے۔ اس معاملے میں الیکٹورل کیلکولیشن یا صرف بیداری کی کمی ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ دنیا میں ممکنہ امریکی زوال بھی موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ گزشتہ سال ایران کے دارالحکومت تہران میں اس موضوع پر دوسری بین الاقوامی کانفرنس بھی ہوئی تھی جس میں ایران سمیت دنیا بھر کے ڈھائی سو سے زائد دانشور، صحافی اور تجزیہ نگار شریک ہوئے تھے۔
امریکی زوال کے بارے میں پہلی کانفرنس کے بعد سے دوسری کانفرنس کے انعقاد اب تک اس موضوع سے متعلق 12 نشستیں، 22 انٹرویوز اور 25 ڈسکشن بھی منعقد کیے جا چکے تھے جن میں دنیا بھر کے درجنوں دانشوروں اور مفکرین نے حصہ لیا تھا۔