پاکستان کے خلاف آسٹریلیا 22 سال بعد اپنی سر زمین پر ون ڈے سیریز ہی نہیں ہاری بلکہ کرکٹ کا ایک منفی ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین ون ڈے میچوں پر مشتمل سیریز میں گرین شرٹس نے پہلے میچ میں شکست کے باوجود شاندار کم بیک کرتے ہوئے سیریز دو ایک سے اپنے نام کی۔
اس سیریز میں جہاں پاکستانی کرکٹرز کی کارکردگی انتہائی شاندار رہی وہیں ورلڈ چیمپئن آسٹریلیا کی کارکردگی واجبی رہی اور اسی وجہ سے ایک منفی ریکارڈ ان کی ٹیم کے آگے درج ہوگیا۔
اس سیریز میں کینگروز کی جانب سے سب سے بڑا انفرادی اسکور 49 رنز تھا جو کہ جوش انگلس نے میلبرن میں پہلے ون ڈے میں بنایا تھا۔ دوسری جانب پاکستان کی جانب سے دو نصف سنچریاں سامنے آئیں جو صائم ایوب اور عبداللہ شفیق نے ایڈیلیڈ میچ میں بنائیں۔
اس سیریز میں کینگروز کی جانب سے سب سے بڑا انفرادی اسکور 49 رنز تھا جو کہ جوش انگلس نے میلبرن میں پہلے ون ڈے میں بنایا تھا۔
صرف یہی نہیں بلکہ اس سیریز میں پہلی بار کسی بھی میچ میں کوئی ایک بھی 50 اوورز کی اننگ مکمل نہ ہوسکی۔
میلبرن ون ڈے میں پاکستان ٹیم پہلے کھیلتے ہوئے 46.4 اوورز میں 203 رنز پر آل آؤٹ ہوئی اور آسٹریلیا نے مطلوبہ 204 رنز کا ہدف 33.3 اوورز میں حاصل کر لیا۔
ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میچ میں پاکستانی بولرز نے آسٹریلیا کو 35 اوورز میں 163 رنز پر ڈھیر کر دیا اور پاکستان نے یہ آسان ہدف 26.3 اوورز میں حاصل کرلیا۔
پرتھ میں کھیلے گئے تیسرے اور فیصلہ کن ون ڈے میں میزبان کینگروز کا اور برا حشر ہوا۔ آسٹریلیا کی ٹیم پاکستانی پیس بیٹری کے سامنے ٹک نہ پائی اور 31.5 اوورز میں 140 رنز پر پویلین لوٹ گئی۔ گرین شرٹس نے یہ ہدف بھی 26.5 اوورز میں حاصل کر لیا۔
واضح رہے کہ سیریز میں اس فتح کے ساتھ پاکستان، آسٹریلیا میں ایشیا کی واحد ٹیم بن گئی ہے جس نے دو بار کینگروز کو اسی کی سر زمین پر ون ڈے سیریز میں ہرایا ہے۔