ممبئی: بھارتی ریاست اترپردیش سے تعلق رکھنے والے رکشہ ڈرائیور کی بیٹی مقابلہ حسن میں دوسرے نمبر پر آئی ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش سے تعلق رکھنے والی 19 سالہ مانیا سنگھ نے مقابلہ حُسن ’فیمینہ مس انڈیا 2020‘ کے مقابلے میں حصہ لیا۔
اس مقابلے کا انعقاد ممبئی میں ہوا جس میں 23 سالہ مانسی وارانسی کو فاتح قرار دیا گیا جبکہ مانیا سنگھ مقابلے کی دوسری فاتح قرار پائیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مقابلے میں پہلے تین نمبروں پر آنے والی تینوں حسیناؤں کا نام لفظ ’م‘ سے شروع ہوتا ہے۔ مقابلے کی فاتح مانسہ وارانسی تھی جبکہ دوسرے نمبر پر مانیا سنگھ اور تیسرے پر ہریانہ سے تعلق رکھنے والی مانیکا شیؤ کنڈ رہیں۔
مقابلہ حسن میں پہلے تین نمبروں پر آنے والی فاتحین کا تعلق متوسط یا غریب طبقے سے ہے، اُنہیں اس اعزاز تک پہنچنے کے لیے کٹھن اور دشوار گزار راستہ طے کرنا پڑا۔
Watch: An auto-driver’s daughter becomes Miss India Runner-Up
Meet Manya Singh, daughter of an auto-rickshaw driver who was crowned Miss India 2020 runner-up. She hails from Uttar Pradesh and has left everyone feeling proud after her story went viral on the internet. pic.twitter.com/Vrh9LqTzLq
— Khaleej Times (@khaleejtimes) February 18, 2021
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مانیا سنگھ کے والد رکشہ ڈرائیور جبکہ والدہ درزی کا کام کرتی ہیں۔
مقابلہ حسن کی دوسری فاتح بننے کے بعد مانیا کا کہنا تھا کہ ’ہمیں کسی صورت مایوس نہیں ہونا چاہیے بلکہ اپنی لڑائی خود لڑنا چاہیے کیونکہ ہم اپنے وجود کو خود ہی تلاش کرسکتے ہیں‘۔
مانیا سنگھ کے والد اوم پرکاش کا کہنا تھا کہ وہ ممبئی میں رکشہ چلاتے ہیں جبکہ اُن کی اہلیہ منورما دیوی بی ٹاؤن میں درزی کی دکان چلاتی ہیں۔
مانیا سنگھ کا کہنا تھا کہ مقابلہ حسن کے حوالے سے یہ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ اس میں غریب اور متوسط طبقے کی لڑکیاں حصہ نہیں لے سکتیں، یہ امیروں کے لیے ہی ہے، ان ساری باتوں کے باوجود میں نے اپنی منزل حاصل کرنے کا ارادہ کیا اور اب صرف ایک قدم دوری پر رہ گئی۔
مانیا سنگھ نے مقابلہ حسن کے فائنل کے بعد اپنے والدین کو اسٹیج پر بلایا اور تاج اُن کے سر پر سجا کر دونوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا، اس موقع پر پنڈال میں کھڑا ہر شخص اشکبار تھا۔