اسلام آباد: عدالت نے ایاز امیر کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے صحافی ایاز امیر کو آج اتوار کو سول جج کی عدالت میں سارہ قتل کیس میں پیش کیا، اور ایاز امیر کے 4 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، اور کہا کہ یہ ہائی پروفائل کیس ہے اس لیے ریمانڈ دیا جائے۔
کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے ایاز امیر کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
قبل ازیں، صحافی ایاز امیر نے عدالت کو بتایا کہ ’میں نے خود پولیس کو قتل کے حوالے سے اطلاع دی تھی، ایس ایچ او، ایس پی اور آئی جی کو خود فون کر کے درخواست کی کہ موقع پر پہنچا جائے۔‘
ایاز امیر نے کہا ’آئی جی اور ایس ایچ او سے میں نے کہا کہ میرے بیٹے کی غلطی ہے تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے، لیکن ہمارے ملک کی روایت ہے کہ جرم کوئی کرتا ہے، گھسیٹا کسی اور کو جاتا ہے، میں قتل کے وقت میں اسلام آباد سے 100 کلو میٹر دور چکوال کے گاؤں بھگوال میں تھا۔
سارہ قتل کیس میں صحافی ایاز امیر گرفتار
وکیل صفائی نے کہا ایاز امیر کا نام ایف آئی آر میں نہیں ہے، اور ان کے خلاف کوئی ثبوت بھی نہیں ہیں۔ پولیس نے بھی عدالت کو بتایا کہ واقعے کی اطلاع ایاز امیر نے دی تھی۔
عدالت نے سماعت کے بعد ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایاز امیر کو پولیس کے حوالے کر دیا۔
واضح رہے کہ جمعہ کے روز ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز نے اپنی بیوی سارہ کو قتل کر دیا تھا، پولیس نے ایاز امیر کو بھی سارہ قتل کیس میں گرفتار کیا، جب کہ شاہنواز پہلے ہی جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے۔