لاہور : اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ دیکھتے ہیں کہ عمران خان بجٹ کے معاملے پر کب یو ٹرن لیتے ہیں؟ بجٹ نہیں ہوگا تو تنخواہیں کیسے دینگے؟ اپنی حدود سےنکلنے والا ادارہ اپنا اور پاکستان کا نقصان کرتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ کے پی کا بجٹ نہیں دیں گے اور نہ ہی وفاقی حکومت کو بجٹ دینے دیں گے۔
میرا ان سے سوال ہے کہ اگرکے پی کا بجٹ نہیں دیں گے تو جون جولائی کی تنخواہیں ملازمین کو کہاں سے ادا کرینگے، اب دیکھتےہیں عمران خان اس معاملے پر یوٹرن کب لیتےہیں۔
سردار ایاز صادق نے کہا کہ تاریخ یہ بتائے گی کہ جن لوگوں نے غلط فیصلےکئے ان کا بعد میں کیاحال ہوا، اپنی حدود سےنکلنے والا ادارہ اپنا اور پاکستان کا بھی نقصان کرتا ہے، امید کروں گا کہ ہرادارہ اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کرے۔
اسپیکرقومی اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان چاروں طرف سے اندرونی اور بیرونی خطرات میں گھرا ہوا ہے، ہم اگر اندر سے مضبوط نہیں ہوں گے تو ان خطرات کا کیسے مقابلہ کرپائیں گے؟
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ فیصلوں پر تنقید کرنا ہمارا حق ہے ہم کریں گے لیکن اداروں پر تنقید نہ پہلے کبھی کی ہے نہ آئندہ کروں گا، کیانواز شریف صاحب کی تصویریں یہاں سے ہٹاسکتے ہیں؟ کیا ان کانام لوگوں کے دلوں سےنکال سکتےہیں؟ نوازشریف کانام کوئی بھی عوام کے دلوں سےنہیں نکال سکتا۔
مزید پڑھیں : ن لیگ کو دیوارسےلگانے کی کوشش نہ کی جائے، سردار ایاز صادق
انہوں نے بتایا کہ این اے122کو6حصوں میں تقسیم کردیا گیا، مجھے لگتا ہے کہ مشرف کے خلاف بھی سوموٹو ہونے والا ہے، ایازصادق نے کہا کہ جو لوگ جماعتیں بدلتے ہیں ان کی عزت وتوقیر نہیں رہتی، اس کی مثال یہ ہے کہ جن لوگوں نے1999میں ہمیں چھوڑا آج وہ کہاں ہیں؟
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔