لاہور: صوبائی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کی جانب سے مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے معاملے پر وزیر اعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے حمزہ شہباز کی اہلیہ ہونے کی دعویدار عائشہ احد عدالت میں پیش ہوگئیں۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج لاہور مستحسن منہاس نے رانا ثنا اللہ کی جانب سے مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے خلاف عائشہ احد کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار عائشہ احد اپنے وکیل علی ضیا باجوہ کے ہمراہ پیش ہوئیں۔ عدالت کے روبرو عائشہ احد نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا جس میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے گھر کی نگرانی ہوتی ہے اور گھر سے باہر پیچھا کیا جاتا ہے۔
عائشہ احد کا کہنا تھا کہ وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے ان کے خلاف نامناسب بیان دیا جس پر انہیں لیگل نوٹس بھجوایا اور پریس کانفرنس کی جس کے بعد ہراساں کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: عائشہ احد نے سیکیورٹی مانگ لی
پولیس نے اپنی رپورٹ میں اس الزام کی تردید کی کہ عائشہ احد کو ہراساں کیا گیا۔ عدالت نے درخواست پر کارروائی 15 اگست تک ملتوی کر دی اور ہدایت کی کہ آئندہ سماعت تک عائشہ احد کو مکمل تحفظ دیا جائے۔
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عائشہ احد نے کہا کہ جو اپنی بہو بیٹیوں کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتے وہ عوام کو تحفظ کیسے دیں گے۔ پارلیمنٹ نے عائشہ گلالئی کے معاملے پر کمیٹی بنا دی کیا میں قوم کی بیٹی نہیں؟
انہوں نے کہا کہ مجھ پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ مجھے کسی سیاسی جماعت نے پلانٹ کیا ہے جو سراسر جھوٹ ہے۔ میں سات سال سے انصاف کے لیے دربدر بھٹک رہی ہوں۔
عائشہ کے وکیل علی ضیا باجوہ ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ عائشہ احد اور ان کی بیٹی گھر تک محدود ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر قانون پنجاب کے خلاف قذف کے الزام میں جلد درخواست دائر کی جائے گی۔