لاہور : وزیراعلی ٰ پنجاب کے بیٹے اور مسلم لیگ ن کے رہنما ءحمزہ شہباز کی مبینہ بیوی عائشہ احد نے ہتک آمیز بیان دینے پر رانا ثنااللہ کو لیگل نوٹس بھجوادیا۔
تفصیلات کے مطابق عائشہ احد کی جانب سے لیگل نوٹس علی ضیا باجوہ ایڈووکیٹ نے بھجوایا ہے جس میں ہتک آمیز بیان پرمعافی مانگنے بصورت دیگر عدالتوں کا سامنا کرنے کا کہا گیا ہے۔
لیگل نوٹس میں کہا گیا ہے کہ رانا ثنااللہ نے 6 اگست کو میڈیا پر بیان دیا جس میں انہوں نے عائشہ احد لیے نازیبا الفاظ استعمال کیے‘ جو کسی بھی عورت کی تذلیل ہے جسے کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
لیگل نوٹس کے مطابق عائشہ احد ایک شریف اور پڑھے لکھے خاندان سے تعلق رکھتی ہیں اور رانا ثنااللہ کے اس بیان سے نہ صرف ان کی اور ان کے خاندان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے بلکہ پورے گھرانے کو شدید ذہنی اذیت کا سامنا بھی کرنا پڑا ۔
علی باجوہ ایڈووکیٹ کی جانب سے بھیجے گئے لیگل نوٹس میں رانا ثنااللہ کو تنبیہہ کی گئی ہے کہ وہ سات روز میں اپنا بیان واپس لے کر معافی مانگیں اورہرجانے کے طور پر دو ارب روپے ادا کریں‘ بصورت دیگر ان کے خلاف عدالتوں سے رجوع کیا جائے گا۔
حمزہ شہباز نے جھوٹ بول کر مجھ سے شادی کی
خیال رہے کہ دو روز قبل حمزہ شہباز کی اہلیہ ہونے کی دعوے دار عائشہ احد نے پی ٹی آئی کی رہنماء یاسمین راشد اور فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 2010 میں حمزہ شہباز نے مجھ سے شادی کی تھی اور جھوٹ بولا تھا کہ پہلی بیوی کو طلاق دے چکا ہوں لیکن بعد ازاں وہ مجھ سے شادی کرنے ہی سے مُکر گئے۔ اس سے پہلے بھی وہ کئی بار اپنے لیے انصاف کی اپیل کرچکی ہیں۔
عائشہ احد نے کہا کہ میری کہانی کسی سےڈھکی چھپی نہیں ہے 7 سال سے اپنے حق کے لیے عدالتوں کے چکر لگا رہی ہوں جس کے دوران مجھے اور میری بیٹی کو آئینی اور شرعی حق سے محروم رکھا گیا اور جب اپنا حق مانگا تو مجھے اور میرے اہل خانہ کو تھانے کچہری کے چکر لگوائے گئے‘ پولیس کے ذریعے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
عائشہ احد کی پریس کانفرنس کے بعد ایک بار پھر مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے اور رانا ثنا اللہ کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔