اسلام آباد : تحریک انصاف سے منحرف ہونے والی خاتون رہنما عائشہ گلالئی نے اپنی نیوز کانفرنس میں عمران خان پر الزامات کی بوچھاڑ تو کی لیکن وہ اس حوالے سے صحافیوں کو کسی قسم کا کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکیں۔
دوران خطاب ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے ایک چینل سے گفتگو میں کہا تھا کہ آپ پریس کانفرنس میں موبائل میسجز کے ثبوت دیں گی جو آپ نے نہیں دیئے، جس عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ اگر کسی فورم پر بلایا گیا تو ضرور دکھاؤں گی اگر کسی کو وہ میسجز دیکھنے ہیں تو پی ٹی اے سے رابطہ کر لے۔
صحافی کے اس سوال پر کہ کیا آپ نے ان ٹیکسٹ میسجز کا ذکر دیگر مرد پٹھان رہنماؤں سے کیا یا جن خواتین رہنماؤں کو میسیجز کئے گئے وہ آپ کے ساتھ کیوں نہیں ہیں؟ عائشہ گلالئی نے اس سوال کا جواب گول کردیا اور پریس کانفرنس سے اٹھ کر چلی گئیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر عائشہ گلالئی کے سنگین الزامات پر پی ٹی آئی چھوڑ کر پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والی رہنما ناز بلوچ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے عمران خان کو ہمیشہ خواتین کی عزت کرتے دیکھا ہے۔
اس حوالے سے پی پی رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ عائشہ گلالئی کےالزام کی بھرپور مذمت کی جانی چاہئیے۔
اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی اتنی ہی بری جماعت ہے تو عائشہ گلالئی پہلے قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیں، عائشہ گلالئی نے قطری خط والا کام کیا ہے، ان کو استعمال کیا گیا ہے اور یہ سب ایک بنے بنائے منصوبے کےتحت ہورہا ہے۔
مزید پڑھیں: تحریک انصاف میں خواتین کی عزت محفوظ نہیں،عائشہ گلالئی
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عائشہ کے والد نے مین ڈیل کی ہوگی، اسی لئے لقمےدے رہے تھے، مسئلہ تقریرکا نہیں پیسوں کا ہے، عائشہ گلالئی کوقیمت اچھی ملی اس لئےالگ ہوگئیں۔
پی ٹی آئی کی رہنما نادیہ شیرخان نے کہا کہ عائشہ گلالئی کی اس گفتگو پربہت حیران ہوں، اگراعتراضات تھے تو پہلےپارٹی چھوڑتیں، ایک دم کیسےخیال آگیا، عائشہ گلالئی کے پاس کوئی ثبوت ہے توپیش کریں۔
انہوں نے پریس کانفرنس میں فضول باتیں کی ہیں، نادیہ شیرخان نے دعویٰ کیا کہ عائشہ گلالئی کے ن لیگ سے رابطے ہوئے ہیں۔