اسلام آباد : آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت چاہے اپنی ساری فوج مقبوضہ کشمیر میں لگا لے پھر بھی ہم آزادی لے کر رہیں گے، دنیا میں بالآخر ہمارا بیانیہ سچا مان لیا گیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل اور دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔
صدرآزاد کشمیر کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ پانچ اگست کے بعد عالمی اخبارات میں کشمیریوں کی آواز سنی گئی،
یہ جنگ مقبوضہ کشمیر کی نہیں بلکہ خطے کے امن واستحکام کی جنگ ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں دس ہزار افراد بشمول بچوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جارحیت ہندوستان نے کی مگر ہم اپنے دفاع کے لیے تیار ہیں، چاہے بھارت اپنی ساری فوج مقبوضہ کشمیر میں لگا لے پھر بھی ہم آزادی لے کر رہیں گے۔
مسعود خان نے مزید کہا کہ حق کا ساتھ دینے پر بھارت کے باضمیر افراد کو سلام پیش کرتا ہوں، دو طرفہ مذاکرات سے نتائج حاصل کرنے کی کوشش نہیں کریں گے، دنیا میں بالآخر ہمارا بیانیہ سچا مان لیا گیا، پوری دنیا کے میڈیا نے پہلی مرتبہ بھارت اور مودی کو دہشت گرد کہا۔ ہم کشمیر کو ہندواتوا کا نشانہ نہیں بننے دیں گے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسائل انتہائی نازک ہیں وہاں انٹرنیٹ، فون اور اطلاعات کا بند ہونا تشویشناک ہے۔ کشمیریوں کو اطلاعات تک رسائی نہ ہونے سے انتہائی گھمبیر مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔