اسلام آباد: ایف بی آر نے معاہدے کے برخلاف آزاد کشمیر کو بجلی فراہمی پر سیلز ٹیکس کی بڑی وصولی کر لی۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے آزاد کشمیر کو بجلی فراہم کرنے والی 3 بجلی کمپنیوں کے اکاؤنٹس منجمد کر کے تقریباً 14 ارب روپے ریکور کر لیے ہیں۔
ایف بی آر نے اسلام آباد الیکٹرک کمپنی کے اکاؤنٹس منجمد کر کے 10 ارب 50 کروڑ روپے ریکور کیے، پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے اکاؤنٹس منجمد کر کے تقریباً 2 ارب روپ، اور گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی کے اکاؤنٹس منجمد کر کے 1 ارب 58 کروڑ روپے ریکور کیے۔
بجلی کی 2 کمپنیوں کو 52 ارب 76 کروڑ روپے ٹیکس وصولی کے لیے نوٹس بھی بھیجے گئے تھے، ایف بی آر نے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 47 ارب روپے کا نوٹس بھجوایا، اور گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی کو 5 ارب 76 کروڑ روپے کا نوٹس بھجوایا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر کو بجلی فراہمی پر سیلز ٹیکس وصولی پر ایف بی آر اور پاور ڈویژن کا تنازع پیدا ہوا تھا، پاور ڈویژن نے سیلز ٹیکس وصولی کا تنازع حل کرنے کے لیے ای سی سی سے مدد مانگی تھی، جس پر ای سی سی نے سیکریٹری پاور، سیکریٹری خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر ک وٹاسک دے دیا تھا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے آزاد کشمیر کے لیے بجلی فراہمی پر سیلز ٹیکس استثنیٰ تسلیم نہیں کیا تھا، جب کہ پاور ڈویژن آزاد کشمیر کے لیے بجلی کی فراہمی پر سیلز ٹیکس وصولی کے حق میں نہیں ہے، کیوں کہ پاور ڈویژن، واپڈا اور آزاد کشمیر کے درمیان منگلا ڈیم ریزنگ کا معاہدہ ہوا تھا، اس معاہدے کے تحت طے پایا تھا کہ آزاد کشمیر کو بجلی فراہمی پر سیلز ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوگا۔